پاک صحافت اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے پانچویں حضرت مصطفیٰ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نفع بخش علم وہ ہے جو انسان کی کامیابی اور فلاح و بہبود میں مدد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی طاقتوں کو شروع سے ہی یہ خدشہ لاحق تھا کہ اگر کوئی تہذیب ان کے خلاف مضبوط کھڑی ہوئی تو یہ ان کے لیے ایک مشکل صورتحال ہو گی، اسی لیے انہوں نے اسلامو فوبیا پھیلانے کی پوری کوشش کی۔
اس سال حضرت مصطفیٰ ایوارڈ کی پانچویں تقریب اصفہان شہر میں ہوئی۔ اس میں عالم اسلام میں سائنس کے میدان میں قابل ستائش کام کرنے والی شخصیات کو اعزازات سے نوازا جاتا ہے۔
پروگرام میں سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ یہ تقریب ظاہر کرتی ہے کہ پیغمبر اسلام کو علم کے میدان میں ہر انسان پر فوقیت حاصل ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ اگر علم صرف اقتدار اور دولت حاصل کرنے اور دوسروں کا استحصال کرنے کے لیے ہو تو یہ انسان کی تباہی کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام کے مشن کے آغاز کے بعد اسلامی تہذیب وجود میں آئی اور علمی میدان میں انقلاب برپا ہوا۔ اسلامی دنیا میں آنے والا علمی انقلاب یورپ کی سائنس اور تہذیب کا مرہون منت ہے۔