پاک صحافت وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا کہ نیویارک میں ایران اور امریکی رہنماؤں کے درمیان براہ راست بات چیت کا کوئی شیڈول نہیں ہے۔ ناصر کنانی نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کو کئی دہائیوں سے ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا جواب دینا چاہیے۔
انہوں نے ایران میں 28مرداد پر ہونے والی بغاوت کے بارے میں کہا کہ اس بغاوت کو 70 سال گزر رہے ہیں جو امریکہ اور برطانیہ نے اس وقت کی حکومت ایران کے خلاف کی تھی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بقول ایران اور امریکہ کے درمیان 28مرد پر تنازعہ شروع ہو گیا تھا۔ امریکہ اور برطانیہ کو ایران کے اندرونی معاملات میں دہائیوں سے مداخلت کرنے پر اس کا جواب دینا چاہیے اور اندرونی معاملات میں مداخلت پر مبنی ان کا رویہ ختم ہونا چاہیے۔
ایم ای اے کے ترجمان نے اسی طرح وزیر خارجہ کے دورہ سعودی عرب کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ بات چیت کے دوران مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی طرح وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس بات چیت میں سیاسی، اقتصادی اور تجارتی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایران اور سعودی عرب کے سفیروں کی تعیناتی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جلد ہی دونوں ممالک کے سفیروں کی تقرری کی جائے گی۔ اسی طرح سعودی ولی عہد سے وزیر خارجہ کی ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف موضوعات پر بات چیت ہوئی اور یہ تعمیری رہی۔
اسی طرح انہوں نے خلیج فارس میں خطے کے باہر سے فوجیوں کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ ہم ان فوجیوں کی موجودگی کو خطے کی سلامتی کے سلسلے میں ایک خلل سمجھتے ہیں اور اس سلسلے میں ہم نے اپنا نقطہ نظر بیان کیا ہے اور یہ دوسرے ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کریں۔