پاک صحافت اردن کے عوام نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی حمایت اور صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں مارچ کیا۔
شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے ہفتہ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق اردن کے ہزاروں شہریوں نے غرب اردن میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف اور فلسطین اور مزاحمتی تحریک کی حمایت میں احتجاجی مارچ کیا۔
اردن کی اسلامی تحریک نے “ہم سب مزاحمتی ہیں” کے عنوان سے یہ مارچ کیا۔
یہ احتجاجی مارچ گزشتہ روز اردن کے دارالحکومت عمان کے وسط میں الحسینی مسجد کے سامنے کیا گیا۔
اس مارچ کے شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “لبیک یا الاقصیٰ” اور “القدس کی تلوار صہیونی دشمن کے خلاف اب بھی میان نہیں ہے” کے نعرے درج تھے۔
اس مارچ کے شرکاء نے ’’ہم جان اور خون سے تمہارا دفاع کریں گے، تم جنین‘‘ اور ’’انقلاب کی آواز آگ کی مانند ہے اور الاقصیٰ آزادوں کی سرزمین ہے‘‘ کے نعرے بھی لگائے۔
سخت حفاظتی اقدامات کے تحت منعقد ہونے والے اس مارچ میں اسلامک ایکشن فرنٹ کے سیکرٹری جنرل مراد العدیلہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم یہاں فلسطینی مزاحمت کی حمایت کے لیے آئے ہیں جس نے اب صہیونی دشمن کو روکنے کے لیے نئے مساوات پیدا کیے ہیں۔
انہوں نے کہا: ہم آزادی کی راہ پر گامزن رہیں گے کیونکہ یہ مزاحمت عزت و وقار کا احساس کرے گی اور اپنے ہتھیار سے فلسطین کی آزادی کے منصوبے کو کلید بنائے گی۔
بنیاد پرست اور مسلح صہیونی آباد کاروں نے حال ہی میں مغربی کنارے میں رام اللہ شہر کے شمال مشرق میں ترمسیہ قصبے پر حملہ کیا اور فلسطینیوں کی گاڑیوں اور مکانات کو آگ لگا دی۔
فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ ان جھڑپوں میں 27 سالہ عمر قطین نیشانیان بستی میں لڑتے ہوئے شہید اور درجنوں دیگر زخمی ہوئے۔