جنین میں اسرائیل کی بربریت پر او آئی سی کا غم و غصہ

آتنک

پاک صحافت اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے فلسطین کے مغربی کنارے کے شہر جنین میں پیش آنے والے واقعات پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے اسرائیل کی بربریت صاف ظاہر ہوتی ہے۔

او آئی سی نے ایک بیان جاری کیا جس میں جنین پر اسرائیلی فوج کے حملوں اور ہیلی کاپٹر سے کیے جانے والے راکٹ حملوں کو رہائشی علاقوں کے خلاف چھی جانے والی ’مکمل جنگ‘ قرار دیا۔ او آئی سی نے کہا کہ اس سے اسرائیل کا ظلم صاف ظاہر ہوتا ہے۔

او آئی سی نے اپنے بیان میں مغربی کنارے میں نئی ​​یہودی بستیوں کی تعمیر کے حوالے سے اسرائیلی کابینہ کے حالیہ منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

تنظیم نے اپنے بیان میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ صیہونی حکومت کے توسیع پسندانہ اقدامات کو روکے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل جنین میں جو کچھ کر رہا ہے وہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کے خلاف ہے۔

سلامتی کونسل کی قرارداد میں صیہونی حکومت کی طرف سے یہودی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیل کی نئی حکومت کے قیام کے بعد سے اسرائیل مسلسل اشتعال انگیز سرگرمیاں کر رہا ہے۔ حالیہ پانچ روزہ غزہ جنگ اسرائیل کے ان اشتعال انگیز اقدامات کا نتیجہ تھی اور اس کے بعد بھی اسرائیل کی جانب سے اشتعال انگیز سرگرمیوں کا سلسلہ ابھی تک نہیں رکا۔

دوسری جانب فلسطینیوں کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بھی زوروں پر ہے۔ غزہ جنگ کے دوران بھی فلسطینی تنظیموں نے اسرائیلی حملوں کی بھرپور مزاحمت کی اور اس کے بعد بھی فلسطینی اسرائیل کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے