پاک صحافت ایران کی ایک عدالت نے شیراز کے شاہ چراغ روضے میں دہشت گردانہ حملے میں ملوث دو افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔
ہفتے کے روز صوبہ فارس کے چیف جسٹس کاظم موسوی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مجرموں نے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا اور قوم کے خلاف ہتھیار اٹھانے کا جرم کیا۔
موسوی نے کہا کہ مضبوط شواہد کے پیش نظر دونوں مجرموں کا دہشت گردانہ حملے میں براہ راست ملوث ہونا ثابت ہوا ہے اور ان لوگوں نے حملہ آوروں کو ہدایت دے کر ان کی مدد کی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ 26 اکتوبر 2022 کو ایرانی شہر شیراز میں واقع شاہ چراغ کے نماز گاہ پر بندوق بردار دہشت گرد نے حملہ کیا تھا جس میں کم از کم 15 افراد شہید اور کئی درجن زخمی ہوئے تھے۔
دہشت گرد گروپ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں زخمی ہونے والا دہشت گرد اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
حملے کے کچھ دیر بعد ایرانی سیکیورٹی فورسز نے حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔ ایران کی وزارت انٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق حملے میں ملوث 26 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔