تھران {پاک صحافت} اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ اس وقت بھی اگر سفارت کاری کا راستہ کھلا ہے تو اس کا سہرا ایران کی کوششوں اور پالیسیوں کو جاتا ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے ٹویٹ کیا کہ امریکی صدر یکطرفہ طور پر الزامات اور پابندیاں لگا کر امریکی موقف کو مسلط نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سفارت کاری یک طرفہ سڑک نہیں ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ جوہری معاہدے میں نرمی اور زمینی حقیقت پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
ایران اور مغرب کے درمیان پابندیاں ہٹانے کے معاملے پر جاری مذاکرات فی الحال تعطل کا شکار ہیں اور اسے دوبارہ شروع کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اسی تناظر میں ایران اور امریکا کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات ہوئے جس کے بعد امید کی جا رہی تھی کہ جوہری مذاکرات دوبارہ پٹری پر آ جائیں گے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کی بائیڈن حکومت یہ بیان دے رہی ہے کہ وہ جوہری معاہدے کو بحال کرنا چاہتی ہے لیکن عملاً امریکہ پابندیاں لگانے سمیت ایسے اقدامات کر رہا ہے کہ اختلافات بڑھ رہے ہیں۔