409 دن کی غیر نتیجہ خیز جنگ کے بعد نیتن یاہو کا ہرزہ سرائی

نیتن یاہو

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے اس حکومت کے کشیدہ کنیسیٹ اجلاس میں غزہ اور لبنان کے خلاف جنگ کے بارے میں اپنے بیانات کو دہرایا۔

تفصیلات کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس حکومت کے کشیدہ کنیسیٹ اجلاس میں اپنے خطاب میں دعوی کیا کہ غزہ کی پٹی سے صیہونی قیدیوں کی واپسی کے لیے حکومت کی کوششیں اس لمحے تک نہیں رکی ہیں اور یہ حماس ہی ہے جس نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے عمل کو روکا ہوا ہے۔

ساتھ ہی نیتن یاہو نے یہ دعوی کیا کہ وہ خود بھی بار بار نئے مطالبات اٹھا کر قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے مذاکرات کو ناکام بنا چکے ہیں۔ نیز صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے مزاحمت کے خلاف اس حکومت کی موجودہ جنگ کو اس حکومت کے وجود اور اس کے مستقبل کے لیے ایک نئی جنگ قرار دیا۔

دوسری جانب نیتن یاہو نے اپنے دفتر سے خفیہ معلومات افشا کرنے کے اسکینڈل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افشا ہونے والی معلومات قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے امکانات کو کم کرتی ہیں اور ہمیں اپنے قیدیوں کی رہائی کے ہدف سے دور لے جاتی ہیں۔ اس افشا ہونے والی معلومات نے اسرائیل کو بھاری نقصان پہنچایا اور میں نے بارہا اس سلسلے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے