ریاض {پاک صحافت} یمنیوں کو پیغمبر اسلام (ص) کے مقدس خطوط سے باہر نکالا جا رہا ہے۔
ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ سعودی حکام کے حکم پر یمنی شہریوں کو مقدس شہر مدینہ منورہ میں روضہ رسول حضرت محمد مصطفیٰ (ص) سے زبردستی بے دخل کیا گیا۔
سعودی حکومت کے حکم کے مطابق پیغمبر اسلام (ص) کے روضہ مبارک پر کام کرنے والے یمنیوں کو بھی وہاں سے نکالنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس طرح حرم نبوی پر کام کرنے والے یمنی طلباء، اساتذہ اور یمنیوں کو سعودی عرب سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے باضابطہ طور پر یہ حکم جاری کیا ہے کہ مقدس شہر مدینہ میں مقیم یمنی شہری سعودی عرب چھوڑ دیں۔
سعودی حکومت کے اس حکم کے بعد یمن واحد اسلامی ملک ہو گا جہاں کے لوگوں کو روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر حاضری سے منع کیا جائے گا۔ رشیا ٹوڈے کے مطابق یمنیوں کو شہریت دینے سے انکار کا عمل تقریباً تین سال سے جاری ہے۔
اس سے قبل جنیوا میں قائم انسانی حقوق کے ایک ادارے "سام” نے اطلاع دی تھی کہ جنوبی سعودی عرب میں کام کرنے والے یمنی شہریوں کے ساتھ معاہدے منسوخ کیے جا رہے ہیں۔ تنظیم نے سعودی عرب کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے امتیازی اقدام قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ یمن گزشتہ سات سالوں سے سعودی عرب کی بمباری اور گھیراؤ کا شکار ہے۔ اس دوران وہاں ہزاروں لوگ مارے گئے اور لاکھوں زخمی ہوئے۔ یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔