دمشق {پاک صحافت} شام کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دشمن ممالک قوم پر اپنی کوئی شرط نہیں لگا سکتے۔
وزارت خارجہ کے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے دہشت گردی کے منصوبے مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
شام کے بحران کے گیارہویں سال کے موقع پر اس ملک کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شام کے خلاف امریکہ کی حمایت میں دہشت گردانہ کارروائیوں کو منظم طریقے سے شروع ہوئے گیارہ سال ہو گئے ہیں۔ ان کا مقصد شام کو ہر قسم کی ترقی سے روکنا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کے خلاف تخریبی اور سازشی منصوبے کی ناکامی کے باوجود سازشی اب بھی دمشق کے خلاف منصوبے بنا رہے ہیں۔ بیان کے مطابق اس کے اعمال کی تمام تر اخلاقی ذمہ داری اس پر عائد ہوگی۔
شام کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ موجودہ وقت میں یوکرین میں امریکا اور مغرب کی کھلی مداخلت، یوکرین کے بحران کے تناظر میں ان کی ذمہ داری کو ظاہر کرتی ہے۔
یاد رہے کہ شام میں دہشت گرد گروہوں کی ناکامی کے باوجود شمال مشرقی شام میں امریکی فوجی وہاں کے وسائل سے فائدہ اٹھانے میں مصروف ہیں۔ اس کے علاوہ وہ مقامی لوگوں کے خلاف کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ، سعودی عرب اور اس کے حامیوں کی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں نے 2011 میں شام کی حکومت کو گرانے اور صیہونیوں کے مفاد میں خطے کے توازن کو بدلنے کے مقصد سے پرتشدد اور دہشت گردانہ کارروائیاں شروع کیں۔