رئیسی

جنرل سلیمانی کا تعلق صرف ایران سے نہیں تھا، ان کے قاتلوں پر مقدمہ چلنا چاہیے: صدر رئیسی

تھران (پاک صحافت) صدر رئیسی نے ایک بار پھر سپاہ پاسداران کے کمانڈر جنرل سلیمانی کے قاتلوں کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے رشتودے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کا تعلق صرف ایرانی عوام سے نہیں تھا، ان کا تعلق مسلم معاشرے سے تھا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مسلمان اور غیر مسلم دونوں ہی ان کا بہت احترام کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ جنرل قاسم سلیمانی نے لوگوں کو انسانیت کے دشمن دہشت گرد گروہ داعش سے آزاد کرایا ہے۔

صدر نے اس بات پر زور دیا کہ جنرل قاسم کی عراق اور شام میں موجودگی کا مقصد دہشت گردی کا مقابلہ کرنا تھا۔ اس بنیاد پر جنرل قاسم سلیمانی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک سپر ہیرو ہیں۔

صدر نے کہا کہ جو لوگ ایسے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کرتے ہیں اور اسے قبول کرتے ہیں ان پر عدالت میں مقدمہ چلنا چاہیے۔ اسی طرح انہوں نے کہا کہ غریبوں کی حفاظت اور ظالم و جابر کو سزا دینے کا وعدہ سچا ہے اور رہے گا۔

صدر رئیس نے اپنے انٹرویو کے ایک اور حصے میں ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کے بارے میں کہا کہ ایران ان مذاکرات میں بہت سنجیدہ ہے اور امریکہ کا اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنا جوہری معاہدے کے نفاذ کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اب تک جس چیز کے گواہ ہیں وہ امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنا تھا۔ امریکہ نے اس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔ صدر نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں شریک تین یورپی ممالک نے بھی جوہری معاہدے میں اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے