اردگان: شام کے بحران کے مستقل حل پر پوٹن سے بات کی ، امریکہ کو کسی بھی قیمت پر شام سے نکلنا چاہیے

پوتن اور اردگان

ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ انہوں نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے شام کے بحران کے مستقل حل پر بات کی۔

اردگان نے کہا کہ دونوں صدور کی ملاقات کے دوران اقتصادی ، اسٹریٹجک اور صنعتی شعبوں میں کئی اہم منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اردگان نے یہ باتیں روس سے ترکی واپسی کے دوران طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر S-400 میزائل شیلڈ سسٹم کے بارے میں بات ہوئی ، نیز ترکی میں دوسرے اور تیسرے پاور اسٹیشنوں کی تعمیر کا موضوع بھی بحث میں شامل ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ ہم نے بات کی ہے کہ دونوں ممالک مل کر ایٹمی بجلی گھر بنائیں گے ، حالانکہ اس موضوع پر ایک اور ملاقات ہوگی۔

اردگان نے امریکی گروپ برائے مغربی ایشیا اور افریقہ کے بریٹ میک گورک کی کرد گروپوں کے ساتھ بات چیت کو تنقید کا نشانہ بنایا جسے ترکی دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے۔

اردگان نے کہا کہ امریکہ کو شام سے نکل کر اس ملک کے علاقے وہاں کے لوگوں کے حوالے کرنا ہوں گے۔

آگاہ رہیں کہ ترکی کی فوجیں بھی شام میں تعینات ہیں اور شامی حکومت اس تعیناتی کو غیر قانونی سمجھتی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے