شہباز شریف کا پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں مدد کے لیے ایران کے آمادگی کے اعلان کا خیر مقدم

پاکستان
پاک صحافت پاکستان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فون کال کا حوالہ دیتے ہوئے، پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر نے اعلان کیا کہ شہباز شریف نے مسعود پیزکیان کو اسلام آباد کے دورے کی اپنی سرکاری دعوت کی تجدید کرتے ہوئے، تہران کی جانب سے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کے لیے تیار ہونے کے اعلان کا خیرمقدم کیا۔
پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر کے تعلقات عامہ کے دفتر سے ہفتہ کی شب ایرنا کی رپورٹ کے مطابق، محمد شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پیزکیان کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے، شاہد رجائی پورٹ میں ہونے والے دھماکے کے المناک واقعے کے بعد ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے: "شہباز شریف نے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان مشکل لمحات میں ایران کی برادر قوم کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔”
اس فون کال میں پاکستان اور ایران کے رہنماؤں نے تازہ ترین علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی وزیر اعظم نے پہلگام واقعے کے بعد ہندوستان کے اقدامات پر اپنے ملک کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد خطے میں امن کا خواہاں ہے اور اگر اسلامی جمہوریہ ایران بھی اس سلسلے میں کوئی کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا: "پاکستان دہشت گردی کی اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتا ہے اور اس ملک کا ہندوستان میں حالیہ حملے سے بالواسطہ یا بلاواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے۔”
شہباز شریف نے پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے پاکستان کی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا: "پاکستان خود گزشتہ دو دہائیوں میں دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے، جس میں ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور اربوں ڈالر خرچ ہو چکے ہیں۔”
انہوں نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ آبی معاہدے پر بھارت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ناقابل قبول ہے اور پاکستان اپنے حقوق کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔
پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے ایک بیان میں کہا گیا ہے: "ایرانی صدر نے شاہد رجائی پورٹ واقعے کے حوالے سے اظہار یکجہتی کے پیغام پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔”
پزشکیان نے شہباز شریف کو تہران کے دورے کی دعوت دی اور اس کے بدلے میں پاکستانی وزیر اعظم نے اسلامی ایران کے صدر کو اسلام آباد کے دورے کی دعوت کی تجدید کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے