علاقائی ممالک کے اختلافات کو حل کرنے میں عراق کا کردار مثبت ہے: روحانی

روحانی

تہران {پاک صحافت} ایران کے صدر نے علاقائی ممالک کے اختلافات کے حل میں عراق کے مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عراق کا امن و استحکام ایران کا امن و استحکام ہے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے تکفیری دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران اور عراق کے تعاون پر زور دیا۔ پیر کے روز ایران کے صدر نے عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سے ٹیلیفون پر ملاقات میں عراق کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہ داعش آج بھی خطے کی سلامتی کے لئے خطرہ ہے ، لہذا اس دہشت گرد گروہ کے خلاف لڑنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون ضروری ہے۔

حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیار کو اپنا رہا ہے اور عراق اور شام کی سرحد پر اس کی سرگرمیاں تباہ کن ہیں۔ ایران کے صدر نے کہا کہ عراق میں ان کی موجودگی سے اس ملک کے امن و استحکام میں مدد نہیں مل سکتی۔ صدر روحانی نے فلسطین کے بارے میں عراق کے نظریہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے صہیونی حکومت کے حالیہ جرائم کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عراق ، عرب یونین میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے ، اس اتحاد کو مزید فلسطین کے بارے میں سرگرم بنانے کی کوششیں کرے گا۔

اس ٹیلیفونی مکالمے میں عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے ایران کی حکومت اور قوم کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے فلسطین میں صیہونیوں کے ساتھ ہونے والے جرائم کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی اور عرب یونین کے سربراہان سے بات چیت کے دوران وہ یقینی طور پر اس تناظر میں ایک واضح اور مضبوط نظریہ اپنائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے