پاک صحافت فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے 5 اپریل میں بچوں کی زندگیوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ فلسطینی بچوں کا عالمی دن۔
پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ نیوز نیٹ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے تحریک حماس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے: "فلسطینی بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم وقت گزرنے کے ساتھ نہیں رکے ہیں اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس حکومت کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔”
تحریک نے تاکید کی: غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت کے آغاز سے اب تک 19 ہزار فلسطینی بچے شہید ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ غزہ میں 39,000 بچے ایک یا دونوں والدین سے محروم ہو چکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے: بین الاقوامی خاموشی کے سائے میں صیہونی حکومت کا سزا سے فرار غزہ کی پٹی میں بچوں کے خلاف اس حکومت کے جرائم میں اضافے کا باعث ہے۔ ہم قانونی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے جرائم کو بے نقاب کرنے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور غزہ کے بچوں کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔
یہ خبر ایسے وقت سامنے آئی ہے جب اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (آنروا) نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کی 51 فیصد آبادی بچوں پر مشتمل ہے۔
ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں کا سب سے زیادہ شکار بچے ہیں، اور 18 مارچ سے جنگ دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں روزانہ اوسطاً 100 بچے ہلاک یا زخمی ہو رہے ہیں۔
آنروا کے کمشنر فلپ لازارینی نے بھی کہا: "اس علاقے پر اسرائیلی حملوں کے دوبارہ آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں روزانہ کم از کم 100 بچوں کی شہادت اور زخمی ہونا انتہائی تکلیف دہ ہے۔”
Short Link
Copied