پاک صحافت نیوز ویک ویب سائٹ نے یمن کی انصار اللہ تحریک کے ایک اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ اس تحریک کے پاس حملوں سے قبل ان کے بارے میں معلومات تھیں، اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہ ملک پر امریکی حملے کامیاب تھے۔ انہوں نے ملک سے ایرانی افواج کے انخلاء کے حوالے سے رپورٹس کے حوالے سے بھی کہا: "یمن میں کوئی ایرانی افواج موجود نہیں ہیں جو انخلاء چاہتے ہیں؛ اس لیے اس مسئلے سے انکار کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔
پاک صحافت کے مطابق، نیوز ویک نے یمنی انصار اللہ کے ایک سینیئر اہلکار کے حوالے سے امریکی حملوں کے اثرات کی تردید کی ہے، جسے ڈونلڈ ٹرمپ نے "بہت زیادہ کامیاب” قرار دیا ہے اور اس کے نتیجے میں اس تحریک کے سینئر لیڈروں کی بڑی تعداد ہلاک ہو گئی ہے۔ معزول یمنی حکومت کی انٹیلی جنس نے گزشتہ روز امریکی صدر کے اس دعوے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انصار اللہ کے 70 سے زیادہ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جن میں اہم کمانڈر بھی شامل ہیں، اس دوران انصار اللہ کے اس اعلیٰ عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ویک کو بتایا: "یہ تمام معلومات غلط ہیں، اور یمنی رہنماؤں کے خلاف عسکری کارروائیوں میں اضافے کے بارے میں جو معلومات شائع کی گئی ہیں، ان میں اضافہ ہوا ہے یا نہیں۔ گمراہ کن اور حقیقت سے بعید ہے۔” انصار اللہ کے اس اعلیٰ عہدیدار نے مزید کہا: "ہم نے شروع سے ہی امریکی حملوں اور ان کے مقاصد کے بارے میں کافی اور درست معلومات حاصل کی ہیں، اور ہم نے نقصان سے بچنے کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں، اور اللہ کے فضل و کرم سے ہم اس میں کامیاب ہوئے ہیں۔” اس لیے ہم امریکی جارحیت کو عام شہریوں کے قتل عام کے علاوہ کسی اور مقصد کے حصول کے لیے ناکام سمجھتے ہیں۔
انہوں نے امریکی فضائی حملوں کی وجہ سے ایرانی افواج کے ملک سے انخلاء کی خبروں کا بھی مذاق اڑایا۔
برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف نے گزشتہ جمعرات 5 اپریل کو ایک اعلیٰ ایرانی اہلکار کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے یمن سے اپنی فوجی دستوں کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے کیونکہ اس کا ماننا ہے کہ انصار اللہ آنے والے مہینوں یا دنوں میں بھی "قائم نہیں رہ سکتا”۔
ایک باخبر ذریعے نے بتایا کہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون ممکنہ طور پر کانگریس سے اس آپریشن کو جاری رکھنے کے لیے اضافی فنڈ فراہم کرنے کے لیے کہے گا۔ لیکن ایسا نہیں لگتا کہ اسے یہ فنڈنگ ملے گی۔ کیونکہ امریکہ کے دونوں سیاسی دھڑوں ڈیموکریٹس اور ریپبلکن نے یمن پر حملے پر تنقید کی ہے۔
Short Link
Copied