پاک صحافت ھآرتض اخبار نے فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے بارے میں ایک اعلیٰ صہیونی افسر کا اعترافی بیان شائع کیا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی شہاب سے پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں 9 ماہ تک لڑائیوں میں حصہ لینے والے صہیونی افسر نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے واضح کیا: غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا دن میں کم از کم 6 بار دہرایا گیا اور فیلڈ کمانڈروں نے اس سے آگاہ کیا اور اسے آپریشنل ضرورت قرار دیا۔
اس اعلیٰ صہیونی افسر نے مزید کہا: ہر فوجی یونٹ کے پاس کئی فلسطینی شہری ہوتے تھے اور انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا اور اسرائیلی فوج ان افراد کی تلاشی لینے سے پہلے فلسطینیوں کے گھروں میں داخل نہیں ہوتی تھی۔
انہوں نے کہا: ہر فوجی بریگیڈ میں کم از کم 36 فلسطینی شہری انسانی ڈھال کے طور پر تھے، جس کا مطلب فلسطینی غلاموں کی ایک ذیلی تقسیم کا وجود تھا۔
اس افسر نے کہا: اسرائیلی فوجی معائنہ کار نے صرف چھ واقعات کی تحقیقات کی ہیں جبکہ ان میں سے ایک ہزار سے زیادہ واقعات غزہ کی پٹی میں پیش آئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا نہ صرف صہیونی فوجیوں کی جان بچانے کے لیے تھا، بلکہ اس لیے بھی تھا کہ گھروں کی تلاشی لینا اور اس طرح پیش قدمی کرنا روبوٹ اور ڈرون کے استعمال سے کہیں زیادہ تیز تھا۔”
Short Link
Copied