پاک صحافت اسرائیلی وزارت صحت کے ریسپائریٹری وائرل انفیکشن سرویلنس یونٹ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نئے چینی باشندوں میں سے 115 مریضوں کی شناخت کی گئی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کی صبح فلسطینی خبر رساں ایجنسی "معا” کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی وزارت صحت کے ریسپائریٹری وائرل انفیکشن سرویلنس یونٹ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ کیسز اضافی تصور کیے جاتے ہیں اور یہ اب ایچ ایم پی وی وائرس سے متاثرہ 300 سے زائد مریضوں کے ساتھ، اس وائرس کے علاج کے لیے اسپتالوں میں ٹیسٹ کیے گئے مریضوں کے کل نمونوں میں سے 18 فیصد ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین میں اس وائرس کے پھیلنے کی پہلی رپورٹ اور جنوری کے آغاز سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سات کیسز سامنے آنے کے بعد سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
صہیونی ویب سائٹ والا کے مطابق یہ وائرس کوئی نیا نہیں ہے لیکن اب بھی متاثرہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث یہ تشویش کا باعث ہے اور اسرائیلی وزارت صحت نتائج کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ ایک سانس کا وائرس ہے جو زکام اور فلو جیسی علامات کا سبب بنتا ہے۔ اگرچہ یہ بیماری عام طور پر ہلکی ہوتی ہے، لیکن یہ نمونیا جیسی سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے، خاص طور پر شیر خوار بچوں، بوڑھوں اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں میں۔
اس رپورٹ کے مطابق سیزن کے آغاز سے (ستمبر کے آخر تک اس ہفتے کے آغاز تک) مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں 362 افراد اس وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
Short Link
Copied