پاک صحافت لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے صیہونی حکومت کی جانب سے لبنان کے علاقوں پر قبضے کے نئے اقدامات کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل کو لبنان پر نئی صورتحال مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
منگل کو سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے پاک صحافت کے مطابق لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بری نے ایک بیان میں کہا: "صیہونی قابض فوج پانچ سرحدی پہاڑیوں پر قبضہ کرنے سے باز نہیں آئی، بلکہ ایک نئی سرحدی پٹی بنا لی ہے جو لبنان کے ایک سے دو کلومیٹر کے علاقے پر قابض ہے۔”
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: اس کا مطلب یہ ہے کہ صیہونی حکومت نے مؤثر طریقے سے لبنان کی جنوبی سرحدوں پر ایک نیا مقبوضہ علاقہ تشکیل دیا ہے۔
نبیح بری نے مزید کہا کہ ملک جنوبی لبنان میں صیہونی حکومت کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور کوئی نیا واقعہ رونما نہیں ہونے دے گا۔
اس سے قبل لبنان کے وزیر اعظم نواف سلام نے بھی اپنے بیانات میں لبنانی سرزمین سے قابض اسرائیلی فوج کے مکمل انخلاء کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
نواف سلام نے ملک کے جنوب میں جنگ زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد کہا: اس دورے کے دوران میں نے ملک کی سرزمین سے قابضین کے مکمل انخلاء پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا: "لبنانی سرزمین سے فوری انخلاء میں کسی قسم کی تاخیر ملک کی خودمختاری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی خلاف ورزی اور جنگ بندی کی خلاف ورزی ہے۔”
پاک صحافت کے مطابق، صیہونی حکومت اور لبنان کے درمیان جنگ بندی بین الاقوامی ثالثی سے 27 دسمبر بروز بدھ بیروت کے وقت (تہران کے وقت کے مطابق 5:30 بجے) صبح 4 بجے سے عمل میں آئی، جب کہ جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے تل ابیب نے سینکڑوں بار اس کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس معاہدے کے نفاذ کے بعد سے اسرائیلی فوج نے متعدد بار اس کی خلاف ورزی کی ہے اور لبنانی پناہ گزینوں کو ملک کے جنوب میں بعض قصبوں اور دیہاتوں میں واپس جانے سے روکا ہے۔
Short Link
Copied