یمن کی انصاراللہ کی دھمکیوں کے بعد امریکی نقطہ نظر

وزیر آعظم
پاک صحافت صیہونی حکومت کے امور کے ایک ماہر نے ایک شدید بحران اور پریشانی کی اطلاع دی ہے جس سے حکومت کا وزیر اعظم نبرد آزما ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے پاک صحافت کی منگل کو رپورٹ کے مطابق، صہیونی امور کے ماہر "احمد شدید” نے کہا: "اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کوئی فوجی کامیابیاں حاصل نہیں کرسکے ہیں اور انہیں اپنی انتہا پسند کابینہ میں حقیقی بحران کا سامنا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: "نیتن یاہو جانتے ہیں کہ جنگ کو حتمی شکل میں روکنا ان کی کابینہ کے اتحادی نقطہ نظر سے متصادم ہے، اور اس سلسلے میں کوئی بھی اقدام ان کی کابینہ کے خاتمے کا باعث بنے گا۔”
ماہر نے کہا: نیتن یاہو ایک درمیانی راستہ تلاش کر رہے ہیں کیونکہ ایک طرف وہ اپنی کابینہ کو تباہی کے خطرے سے بچانے کے لیے کوشاں ہیں اور دوسری طرف وہ صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا: نیتن یاہو خود کو دو آگوں کے درمیان دیکھ رہے ہیں۔ اسرائیلی عوام کی آگ اور اس کی انتہا پسند کابینہ کی آگ، اور وہ نہیں جانتے کہ اس بحران اور پریشانی سے کیسے نکلنا ہے۔ نیتن یاہو نے حالیہ جنگ کے دوران غزہ کے محاذ پر کچھ حاصل نہیں کیا۔ وہ سیاسی فائدے کی تلاش میں ہے۔ نیتن یاہو نے قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو روک کر اور حوالگی کی تقریب پر احتجاج کرکے مزاحمت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی لیکن وہ اس میں بھی ناکام رہے۔
ماہر نے کہا: "مزاحمت نے اسرائیلی قیدیوں کو حوالے کرنے کے عمل کو اچھی طرح سے منظم کیا اور حوالگی کی تقریب کے دوران متعدد پیغامات بھیجے۔” نیتن یاہو مایوس ہیں اور نہیں جانتے کہ کیسے برتاؤ کریں۔ اسرائیلی حکومت کا وزیر اعظم ایسی حالت میں ہے کہ کوئی بھی ان جیسا نہیں بننا چاہتا۔ خاص طور پر فوجی جہت میں۔
انہوں نے زور دے کر کہا: "مزاحمت کی فوجی موجودگی قابضین کے لیے ایک واضح پیغام ہے، جس کا مطلب ہے مزاحمت کی تیاری کی چوٹی اور اس کی سازگار پوزیشن”۔
اسرائیلی امور کے اس ماہر نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا: "میرے خیال میں امریکہ غزہ میں جنگ بندی کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے پوری کوشش کرے گا۔” خاص طور پر یمن کی تحریک انصار اللہ کی طرف سے دھمکیوں کے بعد کہ اگر جنگ دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل آگ کی زد میں آئے گا۔ قابض حکومت کا وزیراعظم مخمصے کا شکار ہے، بحران کا شکار ہے اور ہر طرف کنفیوژن کا شکار ہے اور اسے سمجھ نہیں آرہی کہ وہ کیا کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے