نیتن یاہو صہیونی حکام کی جانب سے شدید حملے اور تنقید کی زد میں

انتقام
پاک صحافت ایک صہیونی میڈیا آؤٹ لیٹ نے جمعہ کی صبح اعلان کیا کہ صیہونی رہنماؤں کے ایک گروپ نے نیتن یاہو پر کڑی تنقید کی اور ان سے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔
پاک صحافت کے مطابق الجزیرہ قطر کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی ٹیلی ویژن کے چینل 12 نے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنے والے میئرز اور لیکود پارٹی کے ارکان کا ایک گروپ ہے جنہوں نے اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا۔
اس سلسلے میں تحریک حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے ساتویں مرحلے کے فریم ورک کے تحت کل جمعرات کو 46 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کر کے غزہ کی پٹی میں داخل کیا گیا۔
ارنا کے مطابق صیہونی حکومت نے اس سے قبل اپنے قیدیوں کی لاشوں کی شناخت ہونے تک مغویوں اور بچوں کو رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
فلسطینی قیدیوں کی انجمن نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ صیہونی حکومت نے جھوٹے بہانوں کے تحت فلسطینی قیدیوں کے ساتویں گروپ کو مکمل طور پر رہا نہیں ہونے دیا۔
اس فلسطینی تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ صہیونیوں نے 46 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی اجازت نہیں دی جو خواتین اور بچے ہیں۔
اسرائیلی حکومت نے کہا تھا کہ وہ ان فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی اجازت نہیں دے گی جب تک کہ اس کے چار اسیران کی لاشوں کی شناخت کی تصدیق نہیں ہو جاتی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے