پاک صحافت صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے ایک بار پھر اپنے بیانات میں اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت مشرق وسطیٰ کو بدلنا چاہتی ہے۔
پاک صحافت کی منگل کو ایک رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا: "ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی پٹی کے باشندوں کو وہاں سے نکلنے کے آپشن کی پیشکش کرنے کے منصوبے کی حمایت کرتے ہیں، اور میں اسرائیل کو ہتھیار بھیجنے پر راضی ہونے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔”
نیتن یاہو نے مزید کہا: "میں تمام مغوی لوگوں غزہ میں صہیونی قیدیوںن کو اسرائیل واپس کرنے کا عہد کرتا ہوں۔”
نیتن یاہو نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی حکومت کی خلاف ورزی کو چھپانے کی کوشش میں کہا: "ہم حزب اللہ کی طرف سے کسی قسم کی دھمکی یا تشدد کو برداشت نہیں کریں گے۔”
نیتن یاہو نے جاری رکھا: "میں امریکن اسرائیل پبلک افیئرز کمیٹی اے آئی پی اے سی کی حمایت کی تعریف کرتا ہوں، جو ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔”
نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل حماس کی کارروائیوں کے سامنے خاموش نہیں رہے گا اور اسے تباہ کرنے کے لیے کام کرے گا۔
انہوں نے جاری رکھا: "ہم مشرق وسطیٰ کا چہرہ بدل رہے ہیں، اور یہ وہی وعدہ ہے جو ہم نے ایک سال پہلے کیا تھا۔”
نیتن یاہو نے مزید کہا: جنوبی شام کو فوجی موجودگی سے آزاد کیا جانا چاہیے۔ ہم شام نہیں چھوڑیں گے اور دہشت گرد تنظیموں کو وہاں موجود نہیں ہونے دیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے طنز کو دہراتے ہوئے انہوں نے کہا: "ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہوں گے، اور یہ صرف ہماری سلامتی کے لیے نہیں، بلکہ دنیا کے تمام ممالک کی سلامتی کے لیے ہے۔”
Short Link
Copied