غزہ میڈیا آفس: گزشتہ دو دنوں میں صرف 30 فیصد امداد غزہ پہنچی ہے

پبلک
پاک صحافت غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران غزہ کی پٹی میں امدادی سامان لے جانے والے ٹرکوں کی تعداد صیہونی قابضین کے ساتھ طے شدہ تعداد کے 30 فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔
پیر کی صبح شہاب نیوز ایجنسی کی پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، طے پانے والے معاہدوں کی بنیاد پر، غزہ کی پٹی میں روزانہ 500 امدادی ٹرک داخل ہوں گے، جن میں سے 50 ایندھن لے جانے والے ہوں گے۔
بیان کے مطابق قابض فورسز بھاری مشینری اور تیار شدہ مکانات کو بھی غزہ کی پٹی میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کرتے رہتے ہیں۔
پاک صحافت کے مطابق، غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے پہلے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی حکومت حالیہ معاہدے میں اپنے وعدوں کو پورا کرنے سے انکار کر رہی ہے۔
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اب تک کل 12000 ٹرکوں میں سے صرف 8500 امدادی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل ہوئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا: ’’معاہدے کے مطابق انسانی امداد لے جانے والے 6000 ٹرکوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں داخل ہونا تھا لیکن اب تک یہ تعداد 3000 ٹرکوں سے کم رہی ہے۔‘‘
بیان کے مطابق معاہدے کے تحت غزہ کی پٹی میں روزانہ 50 فیول ٹینکرز بھی داخل ہونے تھے لیکن اب روزانہ صرف 15 ٹینکرز داخل ہو رہے ہیں۔
بیان کے مطابق معاہدے کے نفاذ کے بعد سے اب تک صرف دس فیصد خیمے علاقے میں داخل ہوئے ہیں اور غزہ کی پٹی میں 60,000 تیار شدہ مکانات میں سے ایک بھی داخل نہیں ہوا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے: "صہیونی دشمن معاہدے میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے انکار کر رہا ہے اور تصفیہ کے لیے ضروری ساز و سامان کے داخلے کو روک رہا ہے”۔
بیان میں مزید کہا گیا: "ملبہ ہٹانے کے لیے ضروری سامان کے داخلے کو روکنے کا مطلب یہ ہے کہ تقریباً 12,000 شہداء کی لاشیں ملبے کے نیچے دبی رہیں گی۔”
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا آفس نے ثالثوں سے معاہدے کے انسانی ہمدردی کے حصے پر عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بیان کا اختتام کیا۔
امریکہ اور قطر نے 15 جنوری 2025  کی مناسبت سے اعلان کیا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہو گیا ہے۔ یہ معاہدہ 30 دسمبر 2024 کے مطابق 19 جنوری 2025 کو نافذ ہوا اور اس کا پہلا مرحلہ 6 ہفتے تک جاری رہے گا۔
اس مرحلے کے دوران اس کے دوسرے اور پھر تیسرے مرحلے میں معاہدے پر عمل درآمد پر مذاکرات ہوں گے۔
اسرائیل نے امریکہ کے تعاون سے غزہ کی پٹی کے مکینوں کے خلاف 7 اکتوبر 2023  سے 19 جنوری 2025 تک تباہ کن جنگ شروع کی، لیکن وہ حماس کی تحریک کو تباہ کرنے اور اسرائیلی قیدیوں کو جنگ کے ذریعے واپس کرنے کے اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکا اور مجبوراً جنگ بندی پر آمادہ ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے