پاک صحافت غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے آج ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے نفاذ کو روکنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
پاک صحافت کے مطابق، صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹیوں کے بیان میں کہا گیا: "ہمیں تمام قیدیوں کو اسرائیل واپس کرنا چاہیے اور پھر باقی مسائل کا جائزہ لے کر مسائل کو حل کرنا چاہیے۔”
کمیٹی نے مزید کہا: "معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے، حکومت اس کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔”
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے: نیتن یاہو کو ایک اعلیٰ سطحی وفد کو تمام قیدیوں کی واپسی کے لیے مکمل اختیار کے ساتھ مقرر کرنا چاہیے اور اس پر ایک ساتھ عمل درآمد کرنا چاہیے۔ دوسرے مرحلے کے لیے مذاکراتی ٹیم نہ بھیجنے کا کوئی بھی فیصلہ قیدیوں کی واپسی میں رکاوٹ ہے۔
اسرائیلی قیدیوں کی جنگی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو نے سموٹراچ سے جنگ دوبارہ شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دوبارہ جنگ میں نہ آنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔
ہم تمام قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں، اور ہمارے پاس انتظار اور سیاسی کھیل کے لیے مزید وقت نہیں ہے، کیونکہ 73 قیدی اب بھی غزہ میں ہیں۔
Short Link
Copied