پاک صحافت ھآرتض اخبار نے اتوار کی شب اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو ایسی رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے خاتمے کا باعث بنیں۔
ارنا نے لبنانی خبر رساں ایجنسی "الناشرہ” کا حوالہ دیتے ہوئے صہیونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں موجود اسرائیلی ٹیم معاہدے کے دوسرے مرحلے کو آگے بڑھانے کے لیے کوئی کوشش نہیں کرے گی اور نیتن یاہو نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اس مرحلے پر عمل درآمد نہیں کرنا چاہتے۔
ھآرتض ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے محدود اختیارات اور فیصلہ سازی کی صلاحیت کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک وفد بھیجا ہے۔
اسرائیلی ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ نیتن یاہو کو تشویش ہے کہ غزہ سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کی تصاویر جاری ہونے سے انتخابات میں ان کی پوزیشن کو نقصان پہنچے گا۔ خاص طور پر القسام بریگیڈ فورسز کی مسلح موجودگی اور قیدیوں کی منتقلی کے عمل کے دوران فلسطینیوں کی وسیع تنظیم نے اس کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔
ھآرتض کے مطابق القسام بریگیڈز کی طرف سے پھیلائے گئے فتح کے نعروں نے نیتن یاہو کو یہ محسوس کرایا ہے کہ اگر وہ تبادلے کا معاہدہ مکمل کر لیتے ہیں تو وہ اپنی سیاسی حیثیت کھو دیں گے۔
اخبار نے مزید کہا کہ اگر حماس کو یہ احساس ہو گیا کہ نیتن یاہو معاہدے کو سبوتاژ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو اس پر عمل درآمد ترک کر سکتا ہے۔
دریں اثنا، نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے مکمل طور پر بے دخل کرنے کے منصوبے پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایک ایسا منصوبہ جسے عرب اور اسلامی ممالک اور عالمی برادری کی جانب سے بڑے پیمانے پر مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سے قبل، اسرائیل ہیوم اخبار اسرائیل ٹوڈے نے نیتن یاہو کے قریبی ساتھی کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ قطر میں اسرائیلی وفد نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں توسیع کے لیے ثالثوں کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔
Short Link
Copied