پاک صحافت صیہونی حکومت کی قابض فوج اپنی جارحیت کے تسلسل میں شام کے علاقوں میں داخل ہو گئی ہے۔
پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق المیادین نیوز نیٹ ورک کے حوالے سے مقامی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج شام میں قنیطرہ دیہی علاقوں کے شمال مشرق میں واقع گاؤں "عین النوریہ” میں داخل ہو گئی ہے۔
ان ذرائع نے تاکید کی کہ اس جارحیت میں صیہونی افواج نے سابق شامی فوج کے توپ خانے اور میزائل یونٹوں کی باقیات کو تباہ کر دیا جو عین النوریہ کے اسٹریٹیجک علاقے کے قریب ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق قنیطرہ سے دمشق تک اہم سڑک پر اسرائیلی فورسز کئی گھنٹوں سے تعینات ہیں اور کہا جاتا ہے کہ شام کے علاقوں میں قابض فوج کی دراندازی اور ان علاقوں میں اسرائیلی فوجی گشت میں اضافے نے شامی شہریوں میں خوف اور بے چینی کی کیفیت پیدا کردی ہے۔
گزشتہ رات، خبری ذرائع نے جنوبی شام میں درعا کے مضافات میں انخل شہر کے مشرق میں گوداموں پر اسرائیلی فضائی حملے کی اطلاع دی، جہاں اسرائیلی حکومت نے دعویٰ کیا کہ جنگی گولہ بارود کا ذخیرہ تھا۔
نیز الجزیرہ قطر اور المیادین لبنان نیوز نیٹ ورکس نے شامی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی دشمن کے جنگی طیاروں نے ملک کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں الدرج کے علاقے میں مقامات پر حملہ کیا۔
المیادین ٹی وی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ شام کے جنوب مغربی ساحل پر درعا، قنیطرہ اور طرطوس میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
رشین ٹوڈے چینل نے بھی آج یہ اطلاع دی ہے کہ دمشق کے دیہی علاقوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں کی وجہ سے قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں ایک شامی بچہ بھیڑ بکریاں چراتے ہوئے زخمی ہوا ہے۔
رشیا ٹوڈے نیٹ ورک نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے دمشق کے مضافات میں الکسواح کے علاقے میں المنا کی بلندیوں پر ہتھیاروں کے ڈپو پر حملہ کیا، مزید کہا: "ان حملوں میں کافی مادی نقصان ہوا ہے، لیکن ابھی تک انسانی ہلاکتوں کی کوئی تصدیق شدہ رپورٹ شائع نہیں ہوئی ہے۔”
بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیلی فوج نے شام کے بنیادی ڈھانچے اور فوجی مراکز کے خلاف اپنے حملوں کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے اور اس نے ملک کے مشرق اور مغرب میں فوجی مراکز پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
اس سے قبل، اسرائیلی جنگی طیاروں نے مشرقی اور مغربی شام میں ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے، دیر الزور فوجی ہوائی اڈے پر ریڈارز، زاما کے علاقے میں بیرکس 107 کے میزائل اڈے اور طرطوس کے مضافات میں ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔
شام میں مسلح اپوزیشن گروپس 7، 1403 کی صبح سے بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹانے کے مقصد سے لڑ رہے ہیں۔ اس نے حلب کے شمال مغرب، مغرب اور جنوب مغربی علاقوں میں اپنی کارروائیاں شروع کیں، اور آخر کار گیارہ دن کے بعد؛ اتوار، 8 دسمبر کو، انہوں نے دمشق شہر پر اپنے کنٹرول اور اسد کے ملک سے نکل جانے کا اعلان کیا۔
بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے، اسرائیلی فوج نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں اور سرزمین شام کے درمیان بفر لائن کو عبور کیا ہے اور درعا اور قنیطرہ صوبوں میں گولان کی پہاڑیوں کے قریب علاقوں پر قبضہ جاری رکھا ہوا ہے۔