غزہ میں صیہونیوں کے اپنے اہداف کی بڑی تعداد

فوج
پاک صحافت اپنے تازہ ترین اعدادوشمار میں، اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حکومت کی نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک غیر آپریشنل واقعات اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان فائرنگ، یا نام نہاد "دوستانہ فائر” کے نتیجے میں درجنوں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔
سما نیوز ایجنسی کی جمعہ کو رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی میڈیا نے اسرائیلی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ غزہ کے محاذ پر 71 اسرائیلی فوجی اور لبنانی محاذ پر 5 فوجی غیر آپریشنل واقعات میں مارے گئے، جن میں سے 30 "اپنی فورسز” کی گولیوں سے مارے گئے۔ اس کے علاوہ 26 اسرائیلی فوجی گولہ بارود کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے آپریشنل واقعات کے دوران مارے گئے اور 6 شوٹنگ کے حالات کے دوران جان بچانے والے قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے مارے گئے۔
اس رپورٹ کے مطابق، غلطی سے اسرائیلی فوجیوں پر فائر کیے گئے فضائی حملے یا توپ خانے کے گولوں سے سات اسرائیلی فوجی مارے گئے، اور دو فورک لفٹ کے حادثے میں مارے گئے۔
رپورٹ میں زخمیوں کی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غزہ کے محاذ پر آپریشنل واقعات کے دوران 1,639 اسرائیلی افسران اور فوجی زخمی ہوئے جن میں سے 676 آپریشنل واقعات اور گولہ بارود کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج کی ایک رپورٹ کے مطابق گولہ بارود کے استعمال کے دوران فوجیوں کی جانوں کے تحفظ سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کے باعث 40 فوجی زخمی ہوئے، 70 کو ساتھی فوجیوں نے گولی ماری، اور 125 آپریشنل ٹرانسپورٹ حادثات میں زخمی ہوئے۔
اس کے علاوہ 245 فوجی ملبہ گرنے سے اور 111 توپ خانے کی فائرنگ اور اسرائیلی فوجیوں پر غلطی سے ہوائی حملے سے زخمی ہوئے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے اعلان کیا تھا کہ 2024 کی جنگ کے دوران سوگوار فوجی خاندانوں کی فہرست میں مزید 5,942 صہیونی خاندانوں کا اضافہ کیا گیا ہے اور 15,000 سے زائد زخمیوں کو بحالی کے مراکز میں بھیجا گیا ہے۔
پاک صحافت کے مطابق، اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں 471 دنوں کی جنگ اور قتل عام کے دوران اپنے اعلان کردہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور بالآخر مزاحمت اور جنگ بندی کے معاہدے کے سامنے شکست تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے