حماس کے نمائندے: پاکستان رہائی پانے والے 15 فلسطینی قیدیوں کی میزبانی کرے گا

آزاد
پاک صحافت ایران میں تحریک حماس کے دفتر کے سربراہ نے کہا: پاکستان نے اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے 15 فلسطینی قیدیوں کی میزبانی کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔
خالد قدومی نے منگل کے روز اسلام آباد میں پاک صحافت کے نامہ نگار کے جواب میں تصدیق کی کہ پاکستانی حکومت غزہ جنگ بندی کے بعد اسرائیلی حکومت کی طرف سے رہا کیے گئے فلسطینی قیدیوں کے ایک گروپ کی میزبانی کرے گی۔
انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں تاہم انہوں نے اسرائیلی حکومت کے چنگل سے رہائی پانے والے فلسطینیوں کی اس تعداد کو قبول کرنے کے لیے پاکستان کے فراخدلانہ اقدام کو سراہا۔
کچھ پاکستانی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا کہ پاکستان کی وزارت داخلہ یا وزارت خارجہ نے اس معاملے پر کوئی باضابطہ تبصرہ نہیں کیا تاہم رہا کیے گئے 15 فلسطینی قیدی ترکی اور مصر کے راستے پاکستان آئیں گے۔
آزاد اردو اخبار نے لکھا ہے کہ اب تک چار ممالک پاکستان، ملائیشیا، قطر اور ترکی نے اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے فلسطینیوں کو قبول کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔
گذشتہ ہفتے کے روز اسرائیلی حکومت نے حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی معاہدے کے فریم ورک کے اندر تبادلے کے چوتھے دور میں 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔
بالآخر صیہونیوں اور حکومت کی کابینہ کے وزراء کے درمیان کافی کشمکش اور اندرونی اختلافات کے بعد، غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اتوار 20 جنوری کی سہ پہر کو اپنے نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو گئی۔
قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے میں 90 فلسطینیوں کے لیے تین خواتین صہیونی قیدیوں کو رہا کیا گیا، دوسرے مرحلے میں 200 کے لیے چار خواتین صہیونی قیدیوں کو رہا کیا گیا اور تیسرے مرحلے میں 110 فلسطینیوں کے لیے تین خواتین صہیونی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔
صیہونی حکومت نے تحریک حماس کو تباہ کرنے اور جنگ کے ذریعے صیہونی قیدیوں کی واپسی کے اپنے اہم اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے