سخت گیر اسرائیلی وزیر نے غزہ کے ساتھ دوبارہ جنگ شروع کرنے کا مطالبہ کر دیا

وزیر

پاک صحافت صیہونی حکومت کے سخت گیر وزیر خزانہ نے ایک بار پھر حکومت کے وزیر اعظم سے غزہ کی پٹی میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق روسیہ الیوم نیٹ ورک کی ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، اسرائیل کے سخت گیر وزیر خزانہ سموٹرچ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے واشنگٹن گئے ہیں، کہا: "غزہ میں مکمل فتح۔ حماس کی تباہی، تمام یرغمالیوں (غزہ میں صہیونی قیدیوں) کی واپسی، اور تمام سرحدوں پر ہماری سلامتی کی مضبوطی خطرے میں ہے۔

سموٹریچ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بیان بازی کا استعمال کرتے ہوئے مزید کہا: "اسرائیل کو مغربی کنارے اور یروشلم پر اپنے کنٹرول اور خودمختاری پر زور دینا چاہیے، شام اور لبنان میں کارروائیاں تیز کرنا چاہیے، ایران کا مقابلہ کرنا چاہیے اور جوہری خطرے کے خطرے کو ختم کرنا چاہیے۔”

اسرائیلی وزیر خزانہ نے پہلے کہا تھا: ’’مجھے یقین ہے کہ اسرائیل اگلے مارچ کے آغاز میں پہلے مرحلے کے خاتمے کے بعد دوبارہ جنگ کی طرف لوٹ جائے گا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: "حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے تباہ کن اور خطرناک ہے۔”

سموٹریچ نے جاری رکھا: "اگر معاہدے کا دوسرا مرحلہ اپنے مقاصد کو حاصل کیے بغیر جنگ ختم کرتا ہے تو میں کابینہ کا تختہ الٹ دوں گا۔” ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ ٹرمپ اسرائیل کو دوبارہ جنگ کی اجازت نہ دے، اور ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ ہم جیسا چاہیں برتاؤ کریں۔

20 جنوری بروز اتوار کی سہ پہر تک، صیہونیوں اور حکومت کی کابینہ کے وزراء کے درمیان کافی کشمکش اور اندرونی جھگڑوں کے بعد بالآخر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اپنے نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو گئی۔

قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے میں متعدد فلسطینی خواتین اور بچوں کے قیدیوں کے بدلے تین صہیونی خواتین قیدیوں کو رہا کیا گیا اور اب تک قیدیوں کے تبادلے کے چار مراحل انجام پا چکے ہیں۔

جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور تین مرحلوں میں مکمل ہونا طے ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے