3 اسرائیلی خواتین قیدیوں کی صورتحال پر نئی تفصیلات؛ عربی سیکھنا اور مکمل صحت

اسیران

پاک صحافت اسرائیلی میڈیا نے تین اسرائیلی خواتین قیدیوں کی صورتحال کے بارے میں نئی ​​خبر شائع کی ہے جنہیں فلسطینی مزاحمت کاروں نے گزشتہ اتوار کو رہا کیا تھا۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے صہیونی ذرائع نے تین اسرائیلی خواتین قیدیوں کی صورت حال کے بارے میں ایک نئی رپورٹ کا انکشاف کیا ہے جنہیں حالیہ دنوں میں غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے رہا کیا تھا۔

اسرائیلی کان ٹی وی نیٹ ورک کے ایک رپورٹر نے اعلان کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے ایک حصے کے طور پر رہا ہونے والی تین اسرائیلی خواتین قیدیوں نے اپنی 471 دنوں کی اسیری کے دوران کامیابی سے عربی زبان سیکھ لی ہے۔

نیٹ ورک کے رپورٹر نے رپورٹ کیا: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اس دوران ان قیدیوں کو زیر زمین مختلف علاقوں کے درمیان منتقل کیا اور پھر انہیں غزہ کے ایک اپارٹمنٹ میں منتقل کیا جہاں سے انہیں رہا کیا گیا تھا۔

دوسری جانب رہائی پانے والی خواتین قیدیوں میں سے ایک ’ایملی ڈاماری‘ کی والدہ نے بتایا کہ ان کی صحت بہترین ہے اور ان کی حالت اس سے کہیں بہتر ہے جس کی ان کی توقع تھی۔

ایملی اکتوبر 2023 میں آپریشن الاقصیٰ طوفان کے دوران پکڑی گئی تھی اور بازوؤں اور ٹانگوں میں زخمی ہوئی تھی۔

انہوں نے اسرائیل ٹوڈے کو بتایا: "میں کہہ سکتا ہوں کہ میری بیٹی کی صحت ہماری توقع سے بہت بہتر ہے، اور وہ اب اس بات پر غور کر رہی ہے کہ وہ کیا گزر رہی ہے۔”

ایملی کی والدہ کی طرف سے یہ تبصرہ اس وقت آیا جب وہ رومی گنن اور ڈورون اسٹین بریکر کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں رہا ہوئیں۔

دوسری جانب اسرائیلی طبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ رہائی پانے والی تین خواتین قیدیوں کو کوئی خاص مسئلہ نہیں ہے جس کے لیے فوری علاج کی ضرورت ہے۔

اسی دوران رہائی پانے والی اسرائیلی خاتون قیدی الانا گیرٹس وِٹسکی نے کہا کہ وہ خوفزدہ ہیں کیونکہ انھوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی عزم نہیں سنا۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کی رات اعلان کیا کہ غزہ میں قید تین خواتین حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت اسرائیل میں داخل ہوئی ہیں۔ نیتن یاہو کے دفتر نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ رومی گونن، ایملی ڈیمارس اور ڈورون اسٹین بریکر اسرائیل میں داخل ہوئے ہیں۔

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی 19 جنوری  بروز اتوار کو عمل میں آئی اور پہلے مرحلے میں 90 خواتین اور بچے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے تین صہیونی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے