اسلامی جہاد: مزاحمت اور اسرائیل کے قیدیوں کے ساتھ سلوک میں بڑا فرق ہے

جھاد اسلامی

پاک صحافت اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے اتوار کی رات تاکید کی: دشمن کے قیدیوں کے ساتھ مزاحمتی سلوک اور ہمارے قیدیوں کے ساتھ ان کے سلوک اور جرائم میں بڑا فرق ہے۔

پاک صحافت کے مطابق اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے الجزیرہ کو بتایا: "اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گیور کے بیانات اور دھمکیوں کے باوجود، معاہدہ پہلے اور دوسرے مرحلے میں جاری رہے گا۔”

انہوں نے مزید کہا: "آج قابض قیدیوں کی رہائی کی جو تصویر دیکھی گئی، اس نے حکومت کو غصہ دلایا، لیکن دوسری طرف، اس نے مزاحمت کے لیے فلسطینیوں کی واضح حمایت کا اظہار کیا۔”

اسلامی جہاد موومنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا: "قابضین کے قیدیوں کو طویل عرصے تک، مشکل میدانی حالات میں اور اسرائیلی بمباری میں رکھنا، ایک بڑی کامیابی ہے۔”

انہوں نے کہا: "اسرائیل نے اپنے قیدیوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور مسلسل بمباری کی وجہ سے ان میں سے بہت سے لوگوں کو ہلاک کیا ہے۔”

اسلامی جہاد موومنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: "اسرائیل نہیں چاہتا کہ مزاحمت کی کامیابیاں دوسرے ممالک میں نظر آئیں اور قیدیوں کے گھروں سے کسی بھی خوشی کو دبایا جائے۔”

اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا: "میرے خیال میں یہ امکان نہیں ہے کہ نیتن یاہو اس معاہدے کو روک سکیں گے، حالانکہ وہ ایسا کرنے پر مائل ہیں، کیونکہ وہ سیاسی نتائج اور احتساب سے ڈرتے ہیں۔”

انہوں نے زور دے کر کہا: "قابضین کے ساتھ ہماری جنگ مشکل ہے اور اس میں وقت لگے گا، لیکن ہم نے مصر کی جانب سے ایک امدادی کمیٹی بنانے کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔”

اسلامی جہاد موومنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: "جنگ کے بعد ہم غزہ میں طاقت کا خلا پیدا نہیں ہونے دیں گے اور ہم فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے پیش کی جانے والی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔”

پاک صحافت کے مطابق، آج اتوار، 30 جنوری2025 غزہ کے وقت کے مطابق صبح 8:30 بجے تہران کے وقت کے مطابق 10 بجے، الجزیرہ اور المیادین نیٹ ورک نے ایک بریکنگ نیوز میں اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی نافذ ہو گئی ہے، لیکن صیہونی حکومت نے قیدیوں کی فہرست نہ ملنے کے بہانے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد فلسطینی شہریوں کو شہید اور زخمی کردیا۔

صیہونی حکومت نے کہا تھا کہ وہ ان صہیونی قیدیوں کے نام موصول ہونے تک جنگ بندی پر عمل درآمد نہیں کرے گی۔ حماس تحریک نے ناموں کی فراہمی میں تاخیر کی وجہ تکنیکی اور فیلڈ وجوہات کو قرار دیا تھا۔

کچھ دیر بعد اسرائیلی ٹیلی ویژن نے ایک نامعلوم باخبر ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ تحریک حماس نے ثالثوں کو تین خواتین اسرائیلی قیدیوں کے ناموں کی فہرست دی ہے جنہیں آج رہا کیا جانا تھا۔

تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان نے بھی تین خواتین صہیونی قیدیوں کے ناموں کا اعلان کیا جنہیں آج رہا کیا جانا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے