پاک صحافت سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مسجد الاقصی پر صیہونی آبادکاروں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
الخلیج آن لائن نیوز سائٹ کے حوالے سے ارنا کی اتوار کی رات کی رپورٹ کے مطابق، اس بیان میں سعودی وزارت خارجہ نے القدس اور مقدس مقامات کی تاریخی اور قانونی حیثیت کی کسی بھی خلاف ورزی کی سختی سے مخالفت پر زور دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا۔ اسلامی مقدس مقامات اور معصوم فلسطینی شہریوں کے خلاف خطرناک اور مسلسل جارحیت کی وجہ سے قابض حکومت کے حکام کو سزا دی جائے۔
فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر مواصلات شلومو کرائی نے متعدد آباد کاروں کے ساتھ مل کر اس مسجد کے نیچے سرنگوں میں مسجد الاقصیٰ پر حملہ کیا اور مذہبی رسومات ادا کیں۔
ایک اشتعال انگیز بیان میں کرائی نے کہا: میں نے غزہ میں مغویوں کی رہائی کے لیے دیوار ندبہ براق کی سرنگوں میں دعا کی، مستقبل میں قدس کے دروازے دمشق کے دروازوں سے منسلک ہوں گے۔
صہیونی آبادکاروں نے بھی مسجد اقصیٰ میں داخلے کے دوران اشتعال انگیز کارروائی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔
2003 سے صیہونی حکومت نے یکطرفہ طور پر اسلامی اوقاف انتظامیہ کی رضامندی کے بغیر آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے۔
گذشتہ جمعرات کو صیہونی حکومت کے انتہا پسند داخلی سلامتی کے وزیر "اتمار بن گویر” نے مسجد الاقصی پر حملہ کیا۔