پاک صحافت غزہ کے شمال میں واقع "کمال عدوان” اسپتال کے سربراہ نے اتوار کو اس اسپتال کا یوم سیاہ قرار دیا اور کہا کہ اس مرکز پر صیہونی حکومت کے حملے بغیر کسی وقفے کے جاری ہیں۔
شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق "حسام ابو صوفیہ” نے کہا: "اسرائیلی قابض فوجی مسلسل ہسپتال کو نشانہ بنا رہے ہیں۔”
انہوں نے صیہونی حکومت کے حملوں کی شدت کی وجہ سے اتوار کو اس اسپتال کا یوم سیاہ قرار دیا اور کہا: کل سے حملے رکے نہیں ہیں اور مسلسل جاری ہیں۔ اس حکومت کے کواڈ کاپٹروں نے زخمیوں کو لے جاتے ہوئے ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو ایمبولینس ڈرائیور اور ایک ہسپتال کا عملہ زخمی ہوا۔
ابو صوفیہ نے مزید کہا: جب ایمبولینسیں روانہ ہوئیں تو ہسپتال کے شمالی دروازے کو نشانہ بنایا گیا اور متعدد زخمیوں کو ہسپتال کے اندر لے جایا گیا۔ شہداء کی لاشیں ہسپتال کے داخلی دروازے کے قریب زمین پر پڑی ہیں اور ہم مسلسل حملوں کے خوف سے انہیں منتقل نہیں کر سکتے کیونکہ ہر حرکت کرنے والے کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
"کمال عدوان” اسپتال کے سربراہ نے اسپتال کے جنریٹرز اور پانی کے منبع پر صیہونی حکومت کے ڈرون حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: "اسپتال کے چار جنریٹرز کو نشانہ بنایا گیا اور انہیں شدید نقصان پہنچا”۔ جو بھی جنریٹر ٹھیک کرنا چاہتا ہے اسے نشانہ بنایا جائے گا۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: ہم ستر دنوں سے زیادہ عرصے سے دنیا سے حمایت کی درخواست کر رہے ہیں لیکن ہم نے اب تک کوئی مثبت جواب نہیں سنا ہے۔
ابو صوفیہ نے اگلے چند گھنٹوں میں بجلی بند ہونے اور اس ہسپتال میں پانی اور آکسیجن کیپسول ختم ہونے کے بارے میں خبردار کیا اور اسے زخمیوں اور مریضوں کی شہادت کا سبب قرار دیا۔
انہوں نے کہا: اس وقت خصوصی نگہداشت کے شعبہ میں 50 سے زائد زخمی ہیں جنہیں چوبیس گھنٹے آکسیجن، بجلی اور پانی کی ضرورت ہے۔ بغیر وارننگ کے ہسپتال کو براہ راست نشانہ بنایا جاتا ہے۔
خبررساں ایجنسی شہاب کی رپورٹ: غزہ کے شمالی علاقوں کو صیہونی حکومت کی جانب سے پانچ اکتوبر سے نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں اب تک چار ہزار سے زائد افراد شہید اور لاپتہ اور بارہ ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ نیز دو ہزار افراد کو صیہونی فورسز نے گرفتار کیا ہے اور اہم بنیادی ڈھانچے کو تباہ کردیا ہے۔
پاک صحافت کے مطابق غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی حکومت کے جرائم کا سلسلہ لگاتار 15ویں ماہ جاری ہے جب کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم اور وزیر جنگ بنجمن نیتن یاہو اور یوف گیلانت کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ جنگی جرائم کے ارتکاب، انسانیت کے خلاف جرائم اور فاقہ کشی (غزہ کے لوگوں کو بھوکا مرنا) کا استعمال بطور ہتھیار جاری کیا گیا ہے۔
ان تمام جرائم کے باوجود صیہونی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ 437 دن کی جنگ کے بعد بھی وہ ابھی تک اس جنگ کے اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے جس کا مقصد تحریک حماس کو تباہ کرنا اور غزہ کی پٹی سے صیہونی قیدیوں کی واپسی ہے۔