اقوام متحدہ: غزہ کی صورتحال ہمیشہ کی طرح تشویشناک ہے

غزہ

پاک صحافت اقوام متحدہ کی امدادی اور روزگار ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (اونروا) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال ہمیشہ کی طرح انتہائی خراب ہے، جہاں ہزاروں بچے شدید غذائی قلت کی وجہ سے اسپتالوں میں داخل ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق، غزہ میں اونروا کے سینئر عہدیدار لوئز واٹریج نے صحافیوں کو بتایا کہ غزہ میں مصائب اور دکھ اب بھی جاری ہیں۔ غزہ اس وقت دنیا میں بچوں کے اعضا ضائع ہونے کی سب سے زیادہ شرح رکھنے والا خطہ بن چکا ہے، اور ان میں سے کئی بچوں کی جراحی بے ہوشی کے بغیر کی جا رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے مزید کہا: "رپورٹ کے مطابق گزشتہ رات اسرائیل کے نصیرات پناہ گزین کیمپ پر حملے کے دوران 30 افراد ہلاک ہوئے، جس کے نتیجے میں لوگوں نے ملبے کے نیچے اپنے پیاروں کو تلاش کرنے کے لرزہ خیز مناظر دیکھے۔”

اونروا کے اس عہدیدار نے موقع پر موجود طبی عملے کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے مریض جو قابل علاج بیماریوں میں مبتلا ہیں، ادویات اور طبی سامان کی کمی کے باعث جان کی بازی ہار رہے ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اندازہ ہے کہ جنگ کے دوران تقریباً 26,000 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی اس امدادی ایجنسی کے عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں طبی سامان کی شدید کمی ہے اور انسولین کے ذخائر ختم ہونے کے قریب ہیں، جبکہ انسولین سرنج کا ایک کھیپ غزہ کے داخلی راستے پر روک دیا گیا ہے۔

واٹریج نے مزید کہا کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچے وینٹی لیٹرز، غذا اور دیگر ضروری سامان کی عدم موجودگی کی وجہ سے تیزی سے جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی عمومی آبادی غذائیت کی کمی کا شکار ہے، اور ہزاروں بچے شدید غذائی قلت کے باعث اسپتالوں میں داخل ہیں۔ صورتحال ہمیشہ کی طرح تشویشناک ہے، اور لوگوں کو سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے، وہ سکون اور اپنے گھروں کو واپس جانے کی صلاحیت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے