جنوبی لبنان میں جنگ بندی کی خلاف ورزی/ اسرائیلی فوج نے پناہ گزینوں کو نشانہ بنایا

حزب اللہ

پاک صحافت بعض خبری ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج جو کہ جنوبی لبنان کے باشندوں کی ان کے گھروں کو واپسی سے سخت ناراض ہے، انہیں نشانہ بنا رہی ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ نیٹ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب کہ جنوبی لبنان کے باشندے جنگ بندی کے قیام کے بعد اپنے آبائی علاقوں کو لوٹ رہے ہیں، یہ صہیونی فوج کے لیے خوش کن نہیں ہے۔

صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان میں ایک کار پر حکومت کے ڈرون حملے کے نتیجے میں دو لبنانی زخمی ہوئے ہیں۔

بعض خبری ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان کے قصبے مصرہ میں ایک کار پر حملے کے دوران تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔

جنوبی لبنان کے بینت جبیل میں المیادین کے نامہ نگار نے بھی اس شہر میں پناہ گزینوں کی بڑے پیمانے پر واپسی کی خبر دی، جس میں مزاحمتی جنگجوؤں اور قابضین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔

المیادین کے رپورٹر نے بھی رپورٹ کیا ہے: الجالہیہ میں حزب اللہ اور امل تحریک کے متعدد شہداء کی لاشیں ملبے سے نکال لی گئی ہیں، جنہوں نے جنگ کے آخری دنوں میں شدید لڑائی دیکھی تھی۔

دوسری جانب شام سے "المسان” کراسنگ کے ذریعے واپس آنے والے لبنانیوں نے کہا: "اگر یہ مزاحمتی جنگجو اور شہداء کا خون نہ ہوتا تو ہم اپنے ملک واپس نہیں جا سکتے تھے۔”

"الخیام” میں المیادین کے رپورٹر نے بھی سرحدی شہروں کے اندر صہیونی فوجیوں کے خوف کے بارے میں خبر دی ہے کہ داخلی راستے بند ہونے کے باوجود مہاجرین داخل ہوئے ہیں۔

صیہونی ریڈیو نے کہا ہے کہ جنوبی لبنان کے باشندوں کی طرف صیہونی فوجیوں کی ہوائی نقل و حرکت اور فائرنگ کا مقصد انہیں واپس جانے سے روکنا اور وہاں کے باشندوں کو بھگانا تھا۔

لبنان کے ایک فوجی ذریعے نے بھی کہا: سرحدی قصبوں پر اسرائیلی دشمن کے حملوں کا ہدف جنگ بندی کے قیام کے باوجود ان قصبوں کے مکینوں کو واپسی سے روکنا ہے اور دشمن چاہتا ہے کہ یہ علاقے جلی ہوئی زمینیں ہی رہیں۔

اس دوران لبنان کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ "رامش” قصبے پر گولیاں چلائی گئیں جس کے نتیجے میں ایک مکان اور ایک دکان کو نقصان پہنچا۔

ان ذرائع نے جنوبی لبنان پر فضائی نقل و حرکت کی اطلاع دی۔

پاک صحافت کے مطابق امریکہ نے منگل کی رات اعلان کیا کہ کئی ماہ کی جنگ کے بعد صیہونی حکومت اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد یہ معاہدہ بدھ کی صبح سے نافذ العمل ہو گیا۔

بائیڈن کے مطابق صیہونی حکومت کے فوجیوں کا جنوبی لبنان سے انخلاء ہونا ہے اور لبنانی فوج اس ملک اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں پر تعینات رہے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے