پاک صحافت صہیونی اخبار "اسرائیل ہم” نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ لبنان میں جنگ کا خاتمہ قریب ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کی ارنا کی جمعرات کی صبح کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل حم نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے مزید کہا: اسرائیلی فوج (حکومت) لبنان میں جنگ کے خاتمے اور لبنان کے ساتھ بفر زون بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔
ان ذرائع نے دعویٰ کیا کہ لبنان کے اندر سے لوگوں کو دراندازی اور فائرنگ کرنے سے روکنے کے لیے بفر زون قائم کیا جائے گا۔
سفارتی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ، اسرائیل کے پاس حزب اللہ کی جانب سے معاہدے کی کسی بھی خلاف ورزی سے نمٹنے کے لیے آزادی عمل نافذ کرنے کی صلاحیت ہے۔
اس اخبار نے ان ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے: اسی وقت جب کہ جنگ بندی کے لیے کوششیں جاری ہیں، اسرائیلی سیاست دانوں نے فوج سے کہا ہے کہ وہ لبنان میں فوجی کارروائیوں کو جاری رکھنے اور مزید گہرا کرنے کے لیے اپنے منصوبے پیش کرے۔
سفارتی ذرائع نے اس صہیونی اخبار کو بتایا کہ توقع ہے کہ امریکہ کے خصوصی ایلچی آموس ہوچسٹین آنے والے دنوں میں امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مطلوبہ معاہدہ لبنان کو پیش کریں گے۔
پاک صحافت کے مطابق لبنانی پارلیمنٹ کے رکن "علی حسن خلیل” نے کہا کہ صیہونی حکومت قتل و غارت کو جاری رکھ سکتی ہے لیکن اس سے اس حکومت کے بحران مزید گہرے ہوں گے۔
الجزیرہ کے ساتھ انٹرویو میں خلیل نے کہا: دشمن مزید جرائم کا ارتکاب کر سکتا ہے لیکن وہ لبنان کی پوزیشن تبدیل نہیں کر سکتا۔
انہوں نے مزید کہا: "دشمن 50 دن کی کوشش کے بعد بھی لبنان میں کسی جگہ پر قبضہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔”
خلیل نے کہا: "کوئی بھی لبنانی یہ قبول نہیں کرے گا کہ اسرائیل حکومت کو جنگ بندی کے بعد اپنے ملک کی سرزمین میں کام کرنے کی آزادی ہے۔”
انہوں نے واضح کیا: حزب اللہ نے بارہا قرارداد 1701 پر اپنی پابندی کا اعلان کیا ہے لیکن اسرائیل اس قرارداد میں دیگر شرائط شامل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
لبنانی پارلیمنٹ کے نمائندے نے کہا: لبنانی عوام قرارداد 1701 کی پاسداری کے سلسلے میں متفقہ موقف رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں مزاحمت کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کی گئی ہے۔
خلیل نے مزید کہا: اموس ہوچسٹین امریکہ کے خصوصی نمائندہ برائے لبنان امورکے ساتھ ہونے والا سابقہ معاہدہ اسرائیل کو پیش کیا جانا تھا لیکن ابھی تک ہمیں اس بارے میں کوئی ردعمل یا تبصرہ موصول نہیں ہوا ہے۔
انھوں نے کہا: ہوچسٹین نے اعلان کیا کہ وہ جنگ بندی کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، لیکن اب تک انھوں نے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری سے رابطہ نہیں کیا ہے۔
خلیل نے مزید کہا: ہمیں امریکہ اور فرانس کی طرف سے جنگ بندی کے نفاذ کی نگرانی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔