المیادین: حماس کے بارے میں قطر کے موقف کے بارے میں صہیونیوں کا دعویٰ درست نہیں ہے

کویت

پاک صحافت المیادین ٹی وی نے ایک ذریعے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ تحریک حماس کے بارے میں قطر کے موقف کے بارے میں صیہونی حکومت کے میڈیا کا حالیہ دعویٰ درست نہیں ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ میں قطری حکومت کی جانب سے حماس تحریک کے رہنماؤں کو اس ملک سے نکالے جانے کے فیصلے کے بعد المیادین نیٹ ورک نے نام لیے بغیر اپنے ذرائع کے حوالے سے کہا: رپورٹ: صہیونی میڈیا میں شائع ہونے والے مواد یہ درست نہیں ہے کہ حماس رہنماؤں کو قطر اب قبول نہیں کرتا۔

اس ذریعے نے تاکید کی: اس سلسلے میں صہیونی ذرائع ابلاغ نے جو کچھ شائع کیا ہے، وہ حماس تحریک پر دباؤ ڈالنے کے لیے اسرائیل کی ایک وسیع کوشش ہے۔

صیہونی حکومت کے "کان” چینل نے جمعے کے روز دعویٰ کیا کہ قطری حکام نے امریکہ کے شدید دباؤ کے تحت قطر میں مقیم حماس تحریک کے رہنماؤں کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ وہ اب دوحہ میں اپنی موجودگی کو قبول نہیں کرتے۔

اس حوالے سے ایک امریکی اہلکار نے جمعے کے روز کہا کہ تحریک حماس کی طرف سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کی تازہ ترین امریکی تجویز کی مخالفت کے بعد واشنگٹن نے قطری حکومت کو آگاہ کر دیا ہے کہ دوحہ میں حماس کے رہنماؤں کی موجودگی اب قابل قبول نہیں ہے۔

اس امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر الشرق اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے حماس تحریک کو دہشت گرد قرار دینے کے امریکی حکام کے دعوے کو دہراتے ہوئے مزید کہا کہ حماس کے رہنماؤں کو اب کسی بھی ملک کے دارالحکومتوں میں موجود نہیں ہونا چاہیے۔

حکومت قطر اور تحریک حماس نے ابھی تک صیہونی حکومت کے میڈیا اور امریکی حکام کے ان دعوؤں پر سرکاری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے