پاک صحافت خبر رساں ایجنسی "رائٹرز” نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے لبنان کی حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے تاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد کے لیے زمین تیار کی جا سکے۔
پاک صحافت کے مطابق، مغربی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ تل ابیب اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان دشمنی ختم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے، جس کی بنیاد پر پہلے 60 دن کی جنگ بندی کی جائے گی۔ یہ دونوں جماعتوں کے درمیان قائم ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے لبنان کی حزب اللہ اور قابض حکومت کے درمیان جنگ بندی کے امریکی منصوبے کی نوعیت کے بارے میں لکھا ہے: اس منصوبے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 2006 میں منظور کی گئی قرارداد 1701 کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی کوشش کی جائے گی جس کے دو ماہ کے اندر جنگ بندی ہو گی۔
اس مغربی میڈیا نے بیروت میں امریکی سفارت خانے کی ترجمان سماء حبیب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: امریکہ تل ابیب اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی کو سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے اور قرارداد 1701 کے نفاذ کی حمایت کرتا ہے۔
اس سے قبل امریکی ویب سائٹ "ایکسوس” نے اعلان کیا تھا کہ امریکی صدر کے خصوصی ایلچی "اموس ہوکستیچ” اور مغربی ایشیائی امور کے بارے میں امریکی صدر کے مشیر "بریٹ میکگرک” جمعرات کو مقبوضہ علاقوں میں ہوں گے۔
پاک صحافت کے مطابق صیہونی حکومت امریکہ کی حمایت سے غزہ اور لبنان میں جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے اور اس نے اپنے تازہ ترین غیر انسانی اقدامات میں اس ملک کے مشرق میں واقع شہر بعلبیک کے باشندوں سے کہا ہے کہ وہ یہ علاقہ چھوڑ دیں۔
صہیونی فوج نے پیر کے روز جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے جس کا حزب اللہ کی جانب سے سخت جواب دیا گیا ہے۔
غزہ اور لبنان پر صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں غزہ میں مقیم 43 ہزار سے زائد فلسطینی اور دو ہزار سے زائد لبنانی شہید ہو چکے ہیں۔