صہیونی حلقے: ہمارے ساتھ تباہی کے بعد تباہی آتی ہے

فوجی

پاک صحافت صیہونی حلقوں نے مقبوضہ علاقوں اور جنگی محاذوں کے اندر اسرائیلی حکومت کے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا اعتراف کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یہ حکومت تباہی کے بعد تباہی کی گواہی دے رہی ہے۔

شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ذرائع نے لبنان اور غزہ کے محاذوں اور مقبوضہ علاقوں کے اندر صیہونی حکومت کے فوجیوں کو پہنچنے والے بھاری جانی نقصان کا اعتراف کیا ہے۔

صہیونی تجزیہ نگار "اورلی بارلیو” نے اسرائیلی حکومت کے فوجیوں کی ہلاکتوں کی زیادہ تعداد نیز غاصبوں کے خلاف شہادتوں کی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: تباہی کے بعد ایک ہفتے کے اندر بیس سے زائد افراد مارے گئے۔

انہوں نے مزید کہا: "نیتن یاہو بغیر کسی واضح مقصد کے اپنے فائدے کے لیے جنگ کو آگے بڑھا رہے ہیں۔” ہمارے فوجی روزانہ مارے جاتے ہیں اور غزہ کی پٹی میں 101 قیدی ہیں جن کی کابینہ کو کوئی پرواہ نہیں اور وزیراعظم ہمیں کھائی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

اس سے قبل صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ "ایوگڈور لیبرمین” نے اعتراف کیا تھا: اس جنگ میں ہم نے تقریباً 800 فوجیوں کو کھو دیا ہے اور 11000 کے قریب زخمی بھی ہوئے ہیں۔

"یروشلم پوسٹ” نے بھی اس بارے میں لکھا: ایک ماہ کی جنگ کے بعد لبنان میں آپریشن کے سنگین نتائج سامنے آئے ہیں۔ اس ملک کے جنوب میں مارے جانے والے فوجیوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔

صہیونی میڈیا "یدیوت احرنوت” نے بھی لکھا: "سیاسی میدان میں رہنے کے لیے کابینہ ایک نہ ختم ہونے والی جنگ میں قیدیوں اور فوجیوں کی قربانی دیتی ہے۔”

آموس گیلاد، ریزرو جنرل اور صیہونی حکومت کی ریخ مین یونیورسٹی کے اسٹریٹجک سینٹر کے سربراہ اور اس حکومت کی سیکورٹی وزارت کے سیاسی اور سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے سابق سربراہ نے بھی کہا: ہمیں جنگ کو ختم کرنا چاہیے اور ایک معاہدے تک پہنچنا چاہیے۔ کیونکہ ہمارے مرنے والوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ ہم غزہ اور لبنان کے دو دلدل میں ڈوب جائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے