گیس

عرب اور مغربی ممالک نے لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان 21 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے

پاک صحافت امریکہ، یورپی یونین اور متعدد عرب اور مغربی ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان تنازعات میں فوری طور پر 21 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

پاک صحافت نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ مشترکہ بیان نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر پیش کیا گیا اور جمعرات کو شائع ہوا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جھڑپیں “ناقابل برداشت ہیں اور بڑے پیمانے پر علاقائی کشیدگی کا ناقابل قبول خطرہ ہے۔”

اس بیان میں کہا گیا ہے: ہم سفارت کاری کے لیے جگہ پیدا کرنے کے لیے لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر فوری طور پر 21 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم اسرائیل اور لبنان کی حکومتوں سمیت تمام فریقوں سے فوری طور پر عارضی جنگ بندی کی حمایت کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

دوسری جانب امریکی اور فرانسیسی صدور جو بائیڈن اور ایمانوئل میکرون نے اعلان کیا کہ اس بیان کی امریکا، آسٹریلیا، کینیڈا، یورپی یونین، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر نے حمایت کی ہے۔

جمعرات کو فرانس کے وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے قیام کے لیے پیرس اور امریکہ کے مشترکہ منصوبے کے کچھ حصوں کا اعلان کیا۔

اس ملاقات میں، جو پیرس کی درخواست پر منعقد ہوئی، انہوں نے کہا: “حالیہ دنوں میں، ہم نے اپنے امریکی شراکت داروں کے تعاون سے 21 روزہ عارضی جنگ بندی پر کام کیا ہے تاکہ مذاکرات کا امکان فراہم کیا جا سکے۔”

باروٹ نے کہا کہ “آج لبنان کی صورت حال اس مقام پر پہنچ سکتی ہے کہ واپسی نہ ہو” اور کہا کہ اسرائیل کے حملوں سے لبنان میں زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکی اور فرانسیسی منصوبے کے بارے میں مزید تفصیلات کا جلد اعلان کیا جائے گا، فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا: میں دونوں فریقوں سے بلا تاخیر جنگ بندی کو قبول کرنے کا کہتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں

مٹینگ

صیہونی حزب اللہ کے حملوں میں اپنی جانی نقصانات کو کیوں سنسر کرتے ہیں؟

پاک صحافت اس کے ساتھ ہی مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونیوں کے حساس مقامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے