اسرائیل

صہیونی فوج: حزب اللہ کے پاس اب بھی مختلف عسکری صلاحیتیں موجود ہیں

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ترجمان نے اعتراف کیا ہے کہ لبنان کی اسلامی مزاحمت کے پاس مختلف فوجی طاقتیں ہیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق المیادین نیوز چینل کے حوالے سے بعض صیہونی حکام کے اس دعوے کے بعد کہ صیہونی حکومت نے حزب اللہ کی 50 فیصد میزائل طاقت کو تباہ کر دیا ہے، اس حکومت کی فوج نے تاکید کی کہ حزب اللہ کے پاس اب بھی مختلف فوجی صلاحیتیں موجود ہیں۔

صیہونی حکومت کی فوج کے ترجمان “دانیئل ھگاری” نے صحافیوں کے ساتھ انٹرویو میں مزید کہا کہ حزب اللہ کے پاس اب بھی بہت سی فوجی صلاحیتیں موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوجی آپریشن کا مقصد مقبوضہ علاقوں کے شمال میں رہنے والوں کو ان کے گھروں کو واپس کرنا ہے۔

صہیونی فوج کے ترجمان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: اسرائیل کی کوشش ہے کہ جہاں تک ممکن ہو حزب اللہ کے ساتھ قلیل مدتی جنگ ہو۔ اس لیے ہم طاقت سے حملہ کرتے ہیں۔

حال ہی میں امریکی اخبار “وال اسٹریٹ جرنل” نے خبر دی ہے کہ لبنان کی سرزمین پر اسرائیلی حکومت کے زمینی حملے سے اس حکومت کی فوج پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

اس سے قبل صیہونی آرمی ریڈیو نے اعلان کیا تھا کہ حزب اللہ نے اپنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال نہیں کیا ہے اور اپنی فوجی طاقت کو تباہ کرنے کی بات کرنا ایک وہم اور جھوٹ ہے جو اس حکومت کی بعض سیاسی جماعتوں اور حق پرستوں نے ایجاد کیا ہے۔

اس ریڈیو نے تاکید کی کہ صہیونی فوج نے اس سلسلے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

صہیونی صحافی “رون بن یشائی” نے حال ہی میں کہا: جنگ یا جنگ کے آغاز میں ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ حزب اللہ اسرائیل کو دو محاذوں حکومت پر دھمکی دیتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: پہلا ملکی محاذ پر ہے جس میں فوجی انفراسٹرکچر اور تنصیبات شامل ہیں اور انہیں بھاری وار ہیڈز کے ساتھ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے نشانہ بنا سکتے ہیں اور دوسرا سرحدی محاذ پر ہے جسے فورسز “رضوان” استعمال کر سکتی ہیں۔ اور میزائل اور ڈرون اس کے لیے خطرہ ہیں۔

اس صہیونی صحافی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران حزب اللہ مقبوضہ علاقوں کے شمال میں ایک جلی ہوئی حفاظتی پٹی بنانے میں کامیاب رہی ہے۔

صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے شمالی علاقے کے سابق کمانڈر کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی: ہم اپنے کسی بھی اہداف کو حاصل نہیں کر سکے۔ نہ قیدیوں کو رہا کیا گیا اور نہ ہی حماس کو تباہ کیا گیا۔

صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ یعقوب عمیدرور نے کہا کہ اسرائیل حزب اللہ کی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کے قریب بھی نہیں ہے اور تل ابیب حزب اللہ کی صلاحیتوں کو شکست دینے یا تباہ کرنے سے بہت دور ہے۔

انہوں نے تاکید کی: حزب اللہ نے اسرائیل کی طرف دسیوں ہزار راکٹ داغنے کے بعد جنگ کا آغاز کیا اور ان کے پاس تقریباً ایک لاکھ راکٹ موجود ہیں۔ اگر ہم حزب اللہ کے 30 ہزار میزائل مار گرائیں تب بھی اس کے پاس 70 ہزار میزائل موجود ہیں جو کہ حماس کے میزائلوں کی تعداد سے 7 گنا زیادہ ہے، اس لیے اسرائیل حزب اللہ کو شکست دینے سے بہت دور ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان اور عراق

پاکستان اور عراق کے وزرائے اعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا

پاک صحافت پاکستان اور عراق کے وزرائے اعظم نے تازہ ترین علاقائی پیش رفت کا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے