اسرائیلی

صہیونی میڈیا: بین الاقوامی فوجداری عدالت عنقریب نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے گی

پاک صحافت ایک اسرائیلی میڈیا آؤٹ لیٹ نے بدھ کی رات اعلان کیا: اسرائیلی حلقوں نے پیش گوئی کی ہے کہ ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت عنقریب وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے گی اور اس معاملے کو روکا نہیں جا سکتا۔

پاک صحافت کے مطابق صہیونی ٹی وی چینل 12 کا حوالہ دیتے ہوئے مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ نیتن یاہو اور صیہونی حکومت کے نام نہاد وزیر انصاف نے حکومت کے قانونی مشیر سے کہا کہ وہ ہیگ کی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکنے کے لیے فوجداری تحقیقات شروع کریں۔

چینل 12 نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کے قانونی مشیر نے نیتن یاہو اور نام نہاد وزیر انصاف کی تجویز کو کسی جواز کے نہ ہونے کی وجہ سے قبول نہیں کیا اور اس بات پر زور دیا کہ وہ جعلی اور جھوٹی تحقیقات شروع کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

اس سے قبل ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر جنرل کریم خان نے اعلان کیا تھا کہ انہیں کھلے عام اور خفیہ طور پر اس عدالت کو تحلیل کرنے یا روم کے معاہدے سے دستبردار ہونے کی دھمکی دی گئی تھی۔

بدھ کی صبح الجزیرہ سے آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق، کریم خان نے کہا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو دھمکی دی گئی ہے کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے باز رہیں۔

منگل کی شام، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے ان کے اور اس حکومت کے جنگی وزیر یوو گیلنٹ کے لیے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جانے کے امکان پر تنقید کرتے ہوئے، عدالت کے اس اقدام کو یہود مخالف اور ذلت آمیز قرار دیا۔

نیتن یاہو کے دفتر نے دعویٰ کیا: ہیگ ٹریبونل کے اقدامات شروع سے ہی سیاسی اور متعصبانہ تھے اور ان کی کوئی قانونی بنیاد نہیں تھی۔

اسی دوران عبرانی زبان کے اخباریدیعوت آحارینوت نے اعلان کیا کہ ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر جنرل نے نیتن یاہو اور صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اور وزیر جنگ کی گرفتاری کے وارنٹ کے اجراء میں تیزی لانے کی درخواست کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے نیتن یاہو کی نئی اور بھتہ خوری کی تجویز

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حکومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے