صنعا ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر: سعودی عرب کی جانب سے یمنی طیارے کے گزرنے میں رکاوٹیں بلاجواز ہیں

جہاز

پاک صحافت صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر جنرل نے سعودی عرب کی جانب سے یمنی طیارے کے اردن جانے میں رکاوٹ کے ردعمل میں اس اقدام کو بلاجواز قرار دیا۔

المسیرہ کے حوالے سے پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، "خالد الشیف” نے اعلان کیا: سعودی حکام نے تمام ضروری اقدامات کرنے کے باوجود یمنی طیارے کو اپنی فضائی حدود سے عمان کی طرف جانے سے روک دیا اور اس طیارے کو واپس جانے پر مجبور کر دیا۔

صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا: یمن پر مسلط فضائی ناکہ بندی کے تسلسل کے سائے میں سعودی حکام نے یمنی فضائی کمپنیوں کو صنعاء کے ہوائی اڈے سے ملکہ عالیہ بین الاقوامی ہوائی اڈے تک اپنی فضائی حدود سے گزرنے سے روک دیا۔

الشیف نے مزید کہا: یمنی پرواز کو جدہ مرکز کے تعاون سے عمان جانا تھا لیکن سعودی حکام نے اس پرواز کو روک دیا۔

انہوں نے مزید کہا: اس طیارے کے زیادہ تر مسافر ہنگامی مریض تھے اور سعودی عرب کے اقدام کا کوئی جواز نہیں ہے۔

صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر جنرل نے تاکید کی کہ یمنی طیارے کو سعودی فضائی حدود سے گزرنے سے روکا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی حکومت نے فضائی پروازوں پر پابندیاں لگا رکھی ہیں۔

الشیف نے کہا: سعودی عرب کے اقدامات اقوام متحدہ کے اعلان کردہ حالیہ معاہدے کے خلاف ہیں، جس میں اردن اور دیگر ممالک کے لیے پروازوں کی اجازت دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یہ پرواز صنعاء کے ہوائی اڈے سے دوبارہ ٹیک آف کرے گی، کیونکہ اس کی پرواز کو روکنے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، یمن اور سعودی اتحاد کے درمیان دو سال قبل ہونے والے معاہدے کی بنیاد پر، ریاض نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کا وعدہ کیا، جن میں فضائی حملے بند کرنا اور صنعا سمیت یمنی ہوائی اڈوں کو دوبارہ کھولنا اور اس ملک کی ناکہ بندی اٹھانا شامل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے