پاک صحافت صیہونی حکومت کے کے اے این چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو مسئلہ فلسطین کے حل پر منحصر کر دیا ہے۔
الجزیرہ سے پاک صحافت کی جمعرات کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے کان چینل نے رپورٹ کیا ہے کہ محمد بن سلمان نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا مسئلہ فلسطین کے حل کے بغیر کام نہیں کرے گا۔
اس سے قبل سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’ہم نے امریکی حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ جب تک فلسطین کی آزاد ریاست کو 1967 کی سرحدوں کے اندر تسلیم نہیں کیا جاتا، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو، اور غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہوئی اور ہم اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک سفارتی تعلقات قائم نہیں کریں گے جب تک کہ اسرائیلی قابض افواج غزہ کی پٹی سے انخلاء نہیں کرتیں۔
پاک صحافت کے مطابق غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے تقریباً 11 ماہ گزرنے کے بعد بھی اس پٹی کے مختلف علاقوں میں قابض حکومت کے فوجیوں اور مزاحمت کاروں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
یہ جنگ جو صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2203 کو حماس کی تحریک کو تباہ کرنے اور صیہونی قیدیوں کی واپسی کے دو اعلان کردہ اہداف کے ساتھ شروع کی تھی، ابھی تک اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکی ہے۔