الجیریا

الجزائر: غزہ جنگ کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری میں ہمیں ایک امتحان کا سامنا ہے

پاک صحافت اقوام متحدہ میں الجزائر کے سفیر اور نمائندے عمار بن جام نے سلامتی کونسل کو غزہ میں اسرائیلی جنگ کو روکنے کی قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا: ہم آج یہاں اس لیے موجود ہیں کیونکہ سفارت کاری ناکام ہو چکی ہے اور غزہ جنگ کے حوالے سے ہمیں بین الاقوامی قانون کے امتحان کا سامنا ہے۔

پاک صحافت کے نامہ نگار کے مطابق اقوام متحدہ میں الجزائر کے سفیر اور نمائندے عمار بن جام نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنی قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور مزید کہا کہ اسرائیل احتساب سے محفوظ رہے گا۔ “ہم آج یہاں ہیں کیونکہ سفارت کاری ناکام ہو گئی ہے۔” ہم مصیبتوں کو کیسے روک سکتے ہیں؟

انہوں نے زور دے کر کہا کہ شہری مصائب کا اندازہ لگانے میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہے کیونکہ اسرائیل فلسطینیوں کی شناخت کو “مٹانے” کی کوشش کرتے ہوئے “بڑے پیمانے پر سزائیں” دیتا رہتا ہے۔

الجزائر کے اس سفارت کار نے ہلاکتوں اور تباہی، بربریت کی حیران کن تعداد کی طرف اشارہ کیا جس کا مقصد فلسطینیوں کے تشخص کو مٹانا ہے اور کہا: اکتوبر سے اب تک ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے 8,700 سے زائد فلسطینیوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی ہے جن میں سے زیادہ تر غزہ سے ہیں۔

اقوام متحدہ میں الجزائر کے سفیر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: گذشتہ اکتوبر سے اسرائیلی قابض فوج نے 24 فلسطینی قیدیوں کو حراست کے دوران قتل کیا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو یاد دلایا کہ ہمیں بین الاقوامی قانون اور اس کثیرالجہتی نظام کی پاسداری کے حوالے سے “ایک امتحان” کا سامنا ہے۔ اسرائیل کو فلسطینیوں کی امنگوں کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

تحلیل

قطری تجزیہ کار: یمنی بیلسٹک میزائل کا دو امریکی اور فرانسیسی تباہ کن جہازوں کے اوپر سے گزرنا ایک کارنامہ ہے

پاک صحافت تل ابیب پر یمنی مسلح افواج کے میزائل حملے کا ذکر کرتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے