صیھونی

ایک سال سے بھی کم عرصے میں صیہونی حکومت کے خاتمے کے بارے میں صیہونی جنرل کا انتباہ

پاک صحافت صیہونی فوج کے ریٹائرڈ جنرل نے پیش گوئی کی ہے کہ اگر مزاحمت کے ساتھ پسپائی کی جنگ جاری رہی تو یہ حکومت ایک سال سے بھی کم عرصے میں منہدم ہو جائے گی۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ کے حوالے سے صیہونی حکومت کے ریٹائرڈ جنرل اور فوجی ماہر “اسحاق برک” نے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کے لیے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کوششوں پر تنقید کی۔

انہوں نے کہا: نیتن یاہو کی اضافی شرائط نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کو مزید مشکل بنا دیا۔

برک نے خبردار کیا کہ اگر حماس اور حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​جاری رہی تو ایک سال سے بھی کم عرصے میں صیہونی حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا: گیلنٹ اسرائیلی وزیر جنگ سمجھتے ہیں کہ ہم غزہ کی دلدل میں ڈوب رہے ہیں اور اپنے فوجیوں کو کھو رہے ہیں اور حماس کو تباہ کرنے کا اپنا مقصد حاصل نہیں کر رہے ہیں۔

مصر، قطر اور امریکہ کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں کے باوجود نیتن یاہو نے ایک بار پھر معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور اعلان کیا کہ انہیں حماس کے ساتھ معاہدے پر پہنچنے کا یقین نہیں ہے اور صیہونی حکومت پیچھے نہیں ہٹے گی۔ کسی بھی صورت میں غزہ کی پٹی کے مرکز اور مصر کے ساتھ غزہ کی پٹی کی جنوبی سرحد پر واقع “فلاڈیلفیا” صلاح الدین کے محور سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

پاک صحافت کے مطابق غزہ کی پٹی کے خلاف 10 ماہ سے زائد جنگ کے بعد اس پٹی کے مختلف علاقوں میں قابض حکومت کے فوجیوں اور مزاحمت کاروں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

یہ جنگ جو صیہونی حکومت کی طرف سے 7 اکتوبر 2203 کو شروع کی گئی تھی اپنے مقاصد تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

حماس

حماس کے رکن: نیتن یاہو غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی تکمیل کو روک رہا ہے

پاک صحافت تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے رکن غازی حمد نے ایک بیان میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے