شھید

مزاحمت اپنے قائدین کے قتل سے ختم نہیں ہوتی/میرے والد کا خون فلسطینی بچوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں

پاک صحافت تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ شہید اسماعیل ھنیہ کے بیٹے نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمت اپنے قائدین کے قتل سے ختم نہیں ہوگی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے حوالے سے بدھ کے روز پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق شہید اسماعیل ھنیہ کے فرزند عبدالسلام ہنیہ نے مزید کہا: ہم غاصب دشمن کے خلاف مسلسل بغاوت اور جدوجہد میں ہیں اور مزاحمت کا خاتمہ ان کے قتل سے نہیں ہوتا۔

یہ کہتے ہوئے کہ “میرے والد نے وہ حاصل کیا جس کی ان کی خواہش تھی”، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس فلسطین کی آزادی تک مزاحمت جاری رکھے گی۔

شہید اسماعیل ھنیہ کے بیٹے نے کہا کہ میرے والد کا خون فلسطینی بچوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں ہے اور مزید کہا: ہم ایک انقلاب میں ہیں اور قابض حکومت کے خلاف مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: میرے والد کو وہ مل گیا جو وہ چاہتے تھے، وہ ہر روز ایک شہید کی طرح محسوس کرتے تھے اور ہمیں ان پر فخر ہے اور ہمارا سر بلند ہے۔

تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے بیٹے نے مزید کہا: حماس آزادی تک مزاحمت جاری رکھے گی۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے تعلقات عامہ نے چند گھنٹے پہلے اعلان کیا تھا: حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ جناب ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ اور ان کا ایک محافظ تہران میں ان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنائے جانے کے نتیجے میں شہید ہو گئے۔ اس واقعے کی وجوہات اور طول و عرض کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور نتائج کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

اس بزدلانہ قتل کے بعد دنیا بھر کی حکومتوں، رہنماؤں اور عہدیداروں، مزاحمتی گروپوں، سول تنظیموں اور اداروں اور مختلف سیاسی و مذہبی شخصیات نے اس کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں

تحلیل

قطری تجزیہ کار: یمنی بیلسٹک میزائل کا دو امریکی اور فرانسیسی تباہ کن جہازوں کے اوپر سے گزرنا ایک کارنامہ ہے

پاک صحافت تل ابیب پر یمنی مسلح افواج کے میزائل حملے کا ذکر کرتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے