فضل الرحمن اسماعیل ہنیہ

تحریک آزادی فلسطین شہید ہنیہ کے خون سے مضبوط ہوئی: مولانا فضل الرحمان

پاک صحافت پاکستان میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کی ظالمانہ شہادت پر عالم اسلام اور فلسطینی قوم کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ تحریک آزادی کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔ یروشلم اور صہیونی دشمن کے خلاف جنگ شہید اسماعیل ھنیہ کے خون سے مضبوط ہوگی۔

بدھ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کے تعلقات عامہ کے دفتر سے مولانا فضل الرحمان نے ایک بیان جاری کیا جس میں ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ کی شہادت پر تعزیت کی اور ان شہداء کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے شہید ہنیہ کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقاتوں کو یاد کرتے ہوئے مزید کہا کہ شہید حماس کے رہنما میں ہمیشہ شہادت کا جذبہ تھا اور آج انہوں نے اپنا خواب پورا کر لیا۔

مولانا فضل الرحمن نے تاکید کی: غاصب اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی جنگ پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گی اور شہید ہنیہ کا خون بیت المقدس کی آزادی کی تحریک کو مزید مضبوط بنائے گا۔

جمعیت علمائے اسلام کے رہنما نے اعلان کیا: پاکستانی عوام صیہونی حکومت کے جرائم کے سامنے خاموش نہیں رہیں گے اور ہم اس جمعہ کو پاکستان کے تمام شہروں میں شہید ہنیہ کے قتل کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کریں گے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے تعلقات عامہ نے چند گھنٹے پہلے اعلان کیا تھا: حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ جناب ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ اور ان کا ایک محافظ اس وقت شہید ہو گئے جب تہران میں ان کی رہائش گاہ پر حملہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے نیتن یاہو کی نئی اور بھتہ خوری کی تجویز

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حکومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے