غزہ میں جرائم کی حمایت کے بعد "میکڈونلڈز” کی فروخت میں کمی

برگر

پاک صحافت امریکی ریسٹورنٹ چین "میکڈونلڈز” نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ میں صیہونی فوج کی حمایت کے بعد کمپنی کی فروخت اور آمدنی میں کمی آئی ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق المیادین نیٹ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی فوج کی جنگ نے میکڈونلڈ کی فروخت اور آمدنی میں عالمی سطح پر کمی کو متاثر کیا ہے اور 2020 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح کا واقعہ پیش آیا ہے۔

کمپنی کی طرف سے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق میکڈونلڈز کے ریستورانوں کی عالمی سالانہ فروخت میں 1 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق رواں سال اپریل سے جون تک میکڈونلڈز کی کل خالص آمدنی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

گروپ نے اعلان کیا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری جنگ کے اثرات اور چین میں منفی فروخت کا اثر میکڈونلڈ کی فروخت اور درآمدی تناسب میں عالمی سطح پر گراوٹ پر پڑا۔

میکڈونلڈ نے مزید کہا: امریکہ میں فروخت میں 0.7% کی کمی، بین الاقوامی منڈیوں میں 1.1% اور ترقی پذیر بین الاقوامی منڈیوں میں 1.3% کی کمی واقع ہوئی۔

فروخت میں یہ کمی 7 اکتوبر 2023  سے صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی عالمی درخواستوں اور مہمات اور غزہ کے عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ کے سائے میں ہوئی ہے۔

جب سے میک ڈونلڈز نے اسرائیلی فوج کو مفت کھانا دینے کا اعلان کیا ہے، اسے بڑے پیمانے پر احتجاج اور بائیکاٹ کا سامنا ہے۔

یہ مجموعہ اکتوبر سے دسمبر تک مشرق وسطیٰ، چین اور بھارت میں اپنی فروخت بڑھانے میں ناکام رہا اور فروخت عالمی منڈی کی توقعات سے بہت کم تھی۔

اس سلسلے میں صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والی بہت سی کمپنیوں کو اس حکومت کے ساتھ مالی تعلقات رکھنے کی وجہ سے فروخت اور منافع میں کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

"الاقصی طوفان” کے حملوں کا بدلہ لینے، اپنی شکست کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کی گزرگاہوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔ ان جرائم کی وجہ سے تل ابیب کے حکام کو "نسل کشی” کے الزام میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں پیش کیا گیا۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 7 اکتوبر2023سے اب تک غزہ کے خلاف جنگ کے شہداء کی تعداد 39 ہزار 363 اور زخمیوں کی تعداد 90 ہزار 923 تک پہنچ گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے