پاکستانی وزیر اعظم

خان یونس کی صورتحال اور اسرائیلی حملوں کے تسلسل پر پاکستان کی تشویش کا اظہار

پاک صحافت پاکستان کے وزیر اعظم نے غاصب اسرائیلی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے تسلسل اور ہزاروں فلسطینیوں کی بے گھری کے بعد خان یونس کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنے ملک کی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس سے نمٹنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقبوضہ علاقوں میں انسانی تباہی اور صہیونیوں کو جوابدہ ٹھہرایا۔

شہباز شریف نے آج اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شدت کے باعث خان یونس میں حالات کی خرابی نے ایک لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے۔

انہوں نے خان یونس کے محاصرے اور پینے کے پانی، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی کمی کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: فلسطین میں ایک انسانی تباہی واقع ہوئی ہے اور وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری اس صورتحال کا سدباب کرے۔

شہباز شریف نے کہا: قابض اسرائیلی فوج فلسطینیوں کی نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہے، اس لیے اس سانحے کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کیا جائے اور اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد کرایا جائے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ فلسطینی میڈیکل طلباء کی پاکستانی کالجوں میں میزبانی کے انتظامات کیے گئے ہیں اور وہ پاکستان میں اپنی تعلیم مکمل کر سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ بمباری کی وجہ سے غزہ کے جنوب میں واقع خان یونس شہر سے 180,000 سے زائد فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

“الاقصی طوفان” کے حملوں کا بدلہ لینے، اس کی ناکامی کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کی گزرگاہوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔ ان جرائم کی وجہ سے تل ابیب کے حکام کو “نسل کشی” کے الزام میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے