سرنگ

صیہونی فوجی ذریعہ: حماس کی سرنگیں مکڑی کے جالے ہیں

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ایک فوجی ذریعے نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں تحریک حماس کی سرنگیں مکڑی کے جالے کی طرح ہیں اور حکومت کے پاس ابھی تک سرنگوں کے منصوبے کی مکمل تصویر نہیں ہے۔

پاک صحافت کے مطابق صیہونی حکومت کے اس فوجی ذریعے نے آج حکومت کے چینل 12 کو بتایا: تحریک حماس کی سرنگیں مکڑی کے جالے کی طرح ہیں، اگر آپ ان میں سے کسی ایک کو بھی کاٹ لیں تو اس کے لیے متبادل سرنگیں موجود ہیں اور وہ اپنا کام جاری رکھ سکتی ہے۔

اس صہیونی فوجی ذریعے نے تاکید کی: ہمارے پاس اس وقت مکمل تصویر نہیں ہے اور حماس کے سرنگوں کے منصوبے پر ہمارا مکمل کنٹرول نہیں ہے۔ حماس نے سرنگوں کا استعمال کرتے ہوئے زیر زمین باقاعدہ دفاعی جنگ کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: حماس زیر زمین چھپنے میں کامیاب رہی اور اس کے ساتھ ہی اچانک حملے بھی کئے۔ حماس نے سمجھ لیا کہ کس طرح فوج اور رسد کو غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں زیر زمین منتقل کرنا ہے۔ حماس کی مکمل تحلیل اور سلامتی کی حقیقت کو از سر نو تشکیل دینے کے لیے ایک مسلسل اور طویل المدتی جنگ کی ضرورت ہے۔

اس ذریعے نے واضح کیا: 9 ماہ کی جنگ کے بعد بھی اسرائیلی فوج کو غزہ کی پٹی میں سرنگوں کے منصوبے کے بارے میں سب کچھ معلوم نہیں ہے۔

حال ہی میں اردن کے عسکری اور تزویراتی امور کے ماہر میجر جنرل محمد الصمادی نے بھی کہا کہ غزہ میں فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک کی عسکری شاخ شہید عزالدین القسام بٹالینز کے سرنگ نیٹ ورک نے اسرائیل کی قابض حکومت کی ہتھیاروں، حکمت عملی، تکنیکی اور تنظیمی برتری کو متوازن اور بے اثر کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا: “غزہ کی سرنگیں القسام بٹالین کے تخلیقی معجزے کی طرح ہیں۔”

عسکری امور کے اس ماہر نے مزید کہا: قابض مزاحمتی سرنگوں کی شناخت کرنے میں ناکام رہے ہیں، سوائے ان سرنگوں کے جس کی مزاحمت عسکری وجوہات کی بنا پر شناخت کرنا چاہتی تھی۔

الصمادی نے تاکید کی: مزاحمت جان بوجھ کر قابض فوجیوں کو سرنگوں میں گھسیٹتی ہے۔ سرنگیں جو قتل گاہیں اور موت کا جال بن چکی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: سرنگیں طاقت کے توازن میں توازن کا باعث بنتی ہیں۔ مزاحمتی گروہ، خاص طور پر مختلف گہرائیوں میں کئی قسم کی سرنگوں کی موجودگی پر غور کرتے ہوئے، ہر ہفتے دہرائے جانے والے آپریشنز کے ذریعے تخلیقی طور پر کام کرتے ہیں۔

اس سلسلے میں صہیونی میڈیا “ھآرتض” نے اعتراف کیا ہے کہ “اٹلانٹس” کا نظام، جسے قابض فوج نے سرنگوں میں پانی پمپ کرنے کے لیے استعمال کیا تھا، مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے اور یہ نظام سے باہر ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے